رسا نیوز ایجنسی کی رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت العظمی سید علی خامنہ ای نے آج ظہر سے قبل دایہ کے دن کی مناسبت سے ملک کی بعض دائیوں اور دایہ حکام کے ساتھ ملاقات میں معاشرے کی صحت و سلامتی میں دائیوں کی خدمات اور اسی طرح انسانی نسل کے بقا میں دائیوں کے اہم کردار کو گرانقدر قراردیا اور ملک کی آبادی کے اضافہ کے سلسلے میں بنیادی پالیسیوں کے اجراء کے لئے دائیوں کی خدمات سے استفادہ کی ثقافت کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: نسل انسانی بڑھانے اور ملک کی جوان آبادی میں کمی کو روکنے کا مسئلہ ایک حیاتی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کا سنجیدگی کے ساتھ پیچھا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی دائیوں کی دلسوزانہ خدمات اور زحمات کی قدر اور ماں اور بچے کی صحت و سلامتی کی حفاظت میں ان کے تجربہ، احساس ذمہ داری، علم اور صبر کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ تمام مرد اور خواتین دائیوں کے مرہون منت ہیں اور دائیوں کا بھی عوام کے درمیان ہمیشہ ایک خاص احترام اور خاص مقام رہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب سلامی نے طبیعی ولادت کے سلسلے میں عورتوں کو دائیوں کی خدمات سے استفادہ کے سلسلے میں ترغیب و تشویق کو اہم مسئلہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ماہرین کو بچے اور ماں کی حفاظت کے سلسلے میں غیر طبیعی وضع حمل کے نقصانات سے آگاہ کرنا چاہیے اور اسی طرح طبیعی وضع حمل کے مثبت آثار اور فوائد سے معاشرے میں آگاہی فراہم کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیدائش اور نسل بڑھانے کی اہمیت اور طبیعی ولادت کے ممتاز نقش اور اس سلسلے میں دائیوں کی خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جوانوں کی آبادی میں اضافہ ملک کا ایک امتیاز ہے اور غلط پالیسیوں اور غلط اقدامات کے استمرار کی صورت میں آئندہ برسوں میں ملک کی جوان آبادی میں شدید کمی واقع ہوچائے گی اور اس طرح ہم عام بوڑھی آبادی کے عظیم مسئلہ سے دوچار ہوجائیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جوان آبادی کے بغیر ملک یعنی ایسا ملک جس میں شوق و نشاط اور خلاقیت اور پیشرفت نہ ہو لہذا انسانی نسل بڑھانے کے پروگرام کا سنجیدگی کے ساتھ پیچھا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی طرح ملک بھر کی دائیوں کی مشکلات برطرف کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حکومتی اداروں اور حکام کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں موجود خامیوں اور نقائص کو دور کرنےکی تلاش و کوشش کریں۔
اس ملاقات کے آغاز میں دائیوں کی سربراہ محترمہ ڈاکٹر معصومہ آبادی نے ملک میں 50 ہزار دائیوں اور آبادی میں توسعہ میں ان کے ممتاز نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج ملک میں 50 فیصد بچے غیر طبیعی طریقہ سے پیدا ہوتے ہیں اور بہت سےغیر ضروری آپریشنز، آبادی کے اضافہ اور ماؤں کے حاملہ ہونے میں بہت بڑی رکاٹ ہیں۔
محترمہ ڈاکٹر معصومہ آبادی نے دائیوں کی خدمات کو بیمہ کرنے اور تعلیمی مراکز میں لڑکیوں سے منسلک تعلیمات کے سلسلے میں منصوبہ بندی کو موجودہ ثقافت کی اصلاح اور دائیوں کی خدمات سے استفادہ کے منجملہ راہ حل قراردیا۔