رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی مرجع تقلید نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں اپنے تفسیر کے درس کے درمیاں امام علی نقی علیہ السلام کی ایام شہادت کی مناسبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امام علی نقی علیہ السلام کی عظمت علماً و عملاً عقل متبحرین علوم کے لئے باعث حیرت ہے ۔
دینی علوم کے طلاب کی ایک اہم ذمہ داری آئمہ اطهار (ع) کے سلسلہ میں معرفت جانا ہے اور بیان کیا : امام کے معرفت «انما یعرف الامام بالعلم» کا راستہ یہ ہے کہ اهل بیت (ع) کے علم کے عارف ہوں ۔
مرجع تقلید نے اس بیان کے ساتھ کہ امام کے علم سے اور اس کے دعوت کو قبول کرنے سے مطلوبہ معرفت حاصل ہوتی ہے اظہار کیا : افسوس کی بات ہے کہ ہم لوگوں کی زندگی کے دن ختم ہو گئے ہیں اور آئمه اطهار(ع) کی معرفت میں غور نہیں کر سکے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ دین کی بنیاد و اصول تین کلمہ پر معرفة الله ، معرفة رسول الله و معرفة خلیفة الله ہیں وضاحت کی : ان تین بیان میں علم اولین و آخرین پوشیدہ ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے ایک روایت کی طرف سند دیتے ہوئے خالق کے سلسلہ میں مخلوق کی ہونے والی ذمہ داری کی طرف توجہ دیتے ہوئے بیان کیا : جو شخص بھی خدا سے ڈرتا ہو اور اس تک پہوچ جائے تب اس سے سب ڈرتے ہیں اور اس تک پہوچ جاتے ہیں ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ہر شخص عمل کے میدان میں خدا کا مطیع و فرما بردار ہو مطاع ہے بیان کیا : اگر تقوا میں وحدت پیدا ہو گئی اور خدا کی اطاعت میں وحدت کی منزل پر پہوچ کیا تو مطاع ہو جاتاہے ۔
تفسیر قرآن کے مشہور استاد نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جو شخص بھی اپنے خالق کی اطاعت کرے وہ مخلوق کی عدم اطمینان سے خوف و حراس میں نہیں رہتا ہے ۔