رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مفسر کبیر ، مرجع تقلید حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی حکومت کی بقاء میں عوام کے کردار کو اہمیت دینا لازمی و ضروری ہے کہا: جیسا کہ قرآن کریم میں خداوند متعال نے یہ نہیں کہا کہ نماز پڑھیں بلکہ فرمایا کہ نماز قائم کریں ، چوں کہ اس نے نماز کو دین کے ستون کے عنوان سے پیش کیا ہے لھذا لوگوں سے بھی یہ مطالبہ ہے کہ وہ اسے قائم کریں ، لھذا حکام اور نظام اسلامی کے ذمہ داروں سے بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ وہ فقط لوگوں سے باتیں نہ کریں بلکہ میدان عمل میں اسے پیش کریں ۔
اس مرجع تقلید نے قرآنی لب و لہجہ کو ملک کے اقتصاد کا اساسہ شمار کیا اور مزید کہا: قرآنی ثقافت نے مال و ثروت کو سیاست اور اقتصاد کے ستون کے عنوان سے پیش کیا گیا ہے ، جسے ہرگز نااہلوں کے ہاتھوں نہیں پڑنا چاہئے ۔
انہوں ںے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خداوند متعال نے انسانوں کو کریم پیدا کیا ہے لھذا انسانوں کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آنا ضروری ہے کہا: قرآنی زبان میں بغیر ثروت اور نادار قوم، فقیر اور بے بس قوم کے نام سے یاد کی گئی ہے نیز قدرتمندوں کی تعریف ان کا خاصہ بیان کیا گیا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم کے اس نامور استاد نے مزید کہا: ملک کے مختلف شعبہ میں مختلف توانائیاں موجود ہیں ، لھذا باعزت اور نوکری کی تلاش میں مصروف جوانوں کو کام دئے جائیں اور ملک کے حکام، ملک کی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے کی مکمل کوشش کریں ۔