رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ ائینی حکومت کے اراکین نے "جس کے رھبر نوری المالکی ہیں" الگ الگ بیان میں حضرت آیت الله سید علی سیستانی کو منافع ملت عراق کا حامی جانا ۔
عراقی پارلیمنٹ میں اوقاف اور مذھبی سیکشن کے ذمہ دار حجت الاسلام سید علی العلاق نے کہا: حضرت آیت الله سیستانی امین اور قومی منافع کے محافظ ہیں اور ملک کے سیاسی و دینی و شرعی حالات سے بخوبی واقف ہیں ۔
متحدہ ائینی حکومت کے رکن حجت الاسلام شیخ عبد الحمید الزهیری نے واضح طور پر کہا: عراقی پارلیمنٹ الیکشن، حضرت آیت الله سیستانی کی پدارنہ محبت سے کاملا ہماہنگ ہے اور عمومی منافع مکمل طور سے اپ کے پیش نظر ہیں ۔
انہوں ںے مزید کہا: حضرت آیت الله سیستانی نے الیکشن کے سلسلہ میں بارہا و بارہا اپنے موقف کا اعلان کیا ہے جس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے ۔
حجت الاسلام شیخ خالد العطیہ نے حضرت آیت الله سیستانی کی جانب سے بعض امیدواروں کی حمایت کے پروپگنڈے کو بعض میڈیا کی جانب سے پیش کئے جانے پر شدید تنقید کی ہے ۔
انہوں ںے تاکید کی : وابستہ میڈیا نے ملت عراق کو گمراہ کرنے کے حوالہ سے اپنی تمام توانائی صرف کرڈالی ہے ، جب کہ الیکشن کے سلسلہ میں حضرت آیت الله سیستانی اپنا موقف واضح طور سے بیان کر چکے ہیں ۔
عراقی وزیر آعظم : آیت الله سیستانی کا فیصلہ حتمی فیصلہ ہے
دوسری جانب عراقی وزیر آعظم نوری المالکی نے «العراقیة» چائنل سے گفتگو کرتے ہوئے آیت الله سیستانی کے فیصلے کو حتمی فیصلے نام دیتے ہوئے کہا: داعش اور ان کے حامی دھشت گرد گروہوں سے مقابلہ کے سلسلہ میں آپ عنقریب اہم تبدیلیوں کے شاھد ہوں گے ۔
مالکی نے کہا: عراقی اتحاد و یکجہتی پر ایمان رکھنے والے قبائل پرستی اور دھشت گردی کے مخالف ہیں ۔
انہوں نے ائندہ کی حکومت کے سلسلہ میں کہا کہ ان کی حکومت کے افراد شائستگی اور انتخابات میں کامیابی کی بنیادوں پر منتخب ہوں روابط کی بناء پر نہیں ۔
عراقی وزیر آعظم نے مراجع کرام کی جانب سے ان پر پابندیاں عائد کئے جانے کے دعوے پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: یہ بہت بعید ہے مگر پھر بھی میں مرجع وقت آیت الله سیستانی کا احترام کرتا ہوں اور اپ کے فیصلہ کو حتمی فیصلہ جانتا ہوں ، اپ کے علاوہ کسی اور کا نظریہ ذاتی اور مرجعیت سے دور ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا : حضرت آیت الله سیستانی کا اعلان ہے کہ اپ تمام سیاسی پارٹیوں سے اپنا فاصلہ برقرار رکھیں گے اور اپ کسی کا سپورٹ نہیں کریں گے اور عراقیوں شھریوں کے انتخاب کا احترام کریں گے نیز اپ کا عوام سے مطالبہ ہے کہ وہ اصلح کو منتخب کریں ۔