‫‫کیٹیگری‬ :
28 April 2014 - 09:58
News ID: 6704
فونت
آیت ‌الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس بیان کے ساتھ کہ اقتصادی استحکام قرآنی ثقافت سے حاصل ہوتی ہے بیان کیا : اقتصادی استحکام نا اہلی اور بد عنوانی سے حاصل نہیں ہوتی ہے ۔
آيت ‌الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے مقدس شہر قم کے حوزہ علمیہ میں مشہور و معروف استاد و قرآن کے مفسر حضرت آیت ‎الله‎‏ عبد الله جوادی آملی نے سازمان تبلیغات اسلامی کے دارالقرآن کریم کے منتظمین، اساتذہ اور قرآن کے ماہرین سے ملاقات میں قرآن کریم کے خادمین جو خدا کی اعلی نعمت حاصل کرنے والے ہیں اس روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : جب قرآن کریم کسی کے دل میں بس جائے تو محفوظ رہتا ہے ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ہر شخص کی حکومت کا دائرہ اس کی معرفت کے مطابق ہے وضاحت کی : بہت سے لوگ نہیں جانتے ہیں کہ جنت میں کیا کیا ہے اور جنت کسے کہتے ہیں جس کی وجہ سے اس کے حصول کی تمنا نہیں کرتے ؛ انسان خداوند عالم سے جو چاہتا ہے اس کے سلسلہ میں علم اور اس کی خبر رکھنی چاہیئے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس تاکید کے ساتھ کہ قرآن کو تجارت و در آمد کا وسلیہ نہیں بنانا چاہیئے اظہار کیا : قرآن کے خادمین کو چاہئے کہ وہ اپنی اہمیت و قدر کو جانیں ۔

قرآن کریم کے مشہور مفسر نے اس بیان کے ساتھ کہ اقتصادی استحکام قرآنی ثقافت سے حاصل ہوتی ہے وضاحت کی : کام کرنے کے کلچر کے سلسلہ میں قرآن مجید نے تاکید کی ہے اور یہ آسمانی کتاب ہم لوگوں کو کام ، کوشش اور محنت کی شفارش کرتی ہے ۔

انہوں نے قرآن کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مقاوت کا ایک اصول قیام جانا ہے اور کہا : اگر ایک قوم قیام کرنا چاہتی ہے اور عزیز بھی ہو تو اس کا ہاتھ اس کے جیب میں ہونا چاہیئے ؛ غریب مقاومت کی ہمت و صلاحیت نہیں رکھتے ہیں ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس بیان کے ساتھ کہ اقتصادی استحکام نا اہلی اور بد عنوانی سے حاصل نہیں ہوسکتی ہے بیان کیا : جب خدا کی طرف سے عنایت کی گئی اپنی نعمت و وسائل سے استفادہ نہیں کرے نگے اور پابندی کے بہانہ دوسرے ممالک سے جنس امپورٹ کرے نگے ایسی صورت میں قیمت میں اضافہ ہوتا ہے اور اس مسئلہ کا پابندی سے کسی طرح کا تعلق نہیں ہے بلکہ یہ مشکل ہماری نا اہلی کی وجہ سے ہے ۔ 

قرآن مجید کے تفسیر کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : افسوس کی بات ہے کہ بعض لوگ قرآنی گفت و گو کرتے ہیں لیکن قرآنی عمل نہیں کر تے ہیں ۔

انہوں نے کام کرنا ، محنت و کوشش کی روح کو مضبوط کرنے کی ضرورت کی تاکید کی اور اس بیان کے ساتھ کہ لوگوں کا احترام کیا جائے نہ اطعام بیان کیا : کام ، محنت و کوشش کرنے کی ثقافت کو رائج کرنے سے مضبوط ہوا جا سکتا ہے کیونکہ اقتصادی مسائل ایک قوم کا ستون ہے ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اسلام پر عمل کرنے کو مختلف میدان میں ملک کی کامیابی کا سبب جانا ہے اور وضاحت کی : اسلام کے اصول پر عمل کرنے سے پابندیاں کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہوچا سکتی ہے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬