رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حرم کریمہ اهل بیت(ع) حضرت معصومہ قم(س) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید محمد سعیدی نے اس ھفتہ سیکڑوں نمازگزاروں کی شرکت میں منعقد ہونے والی نماز جمعہ کے خطبہ میں، ایٹمی مذاکرات کے نامعلوم نتائج کی بہ نسبت تشویش کا اظھار کیا ۔
انہوں نے عنقریب قم میں ہونے والی " علماء اسلام کے نقطۂ نگاہ سے انتہا پسند اور تکفیری گروہوں " کانفرنس کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تکفیری، عالم اسلام حتی عالم انسانیت کے لئے عظیم خطرہ ہیں، یہ اسلام کو شدت پسند دین کے طور پر پیش کرنے میں مصروف ہیں اور اسلام کو دنیا کے سامنے توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں اس لحاظ سے علمائے اسلام کے نظریات و فیصلے اہم ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا: " علماء اسلام کے نقطۂ نگاہ سے انتہا پسند اور تکفیری گروہوں " کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ علمائے اسلام متفقہ طور پر تکفیریوں کو اسلام سے بیگانہ ثابت کریں تا کہ دشمن ان تحریکوں کے ذریعہ مسلمانوں کو شدت پسندی کی نسبت نہ دیں سکے کیوں کہ اسلام دین محبت و رافت ہے حتی بے ضرر غیر مسلمانوں کے لئے بھی اسلام نے محبت و مہربانی کا پیغام دیا ہے ۔
قم کے امام جمعہ نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ دنیا کے مختلف گوشہ میں بہت سارے جوان ان تکفیروں سے دھوکہ کھا کر سمجھتے ہیں کہ قتل و غارت گری بہشت کا راستہ و وسیلہ ہے کہا: اس کانفرنس کے ذریعہ ثابت ہوگا کہ قتل و غارت گری بہشت کا نہیں بلکہ جہنم کا راستہ ہے ، توقع ہے کہ یہ کانفرنس نتیجہ بخش ہوگی ۔
انہوں نے بیان کیا : حضرات آیات ناصر مکارم شیرازی و جعفر سبحانی کے ذریعہ عالم تشیع کے دارالحکومت شھر قم میں منعقد ہونے والی " علماء اسلام کے نقطۂ نگاہ سے انتہا پسند اور تکفیری گروہوں " کانفرنس اس بات کی بیانگر ہے کہ شیعہ قتل وغارت گری، دھشت گرد اور دھشتگردی کا مخالف ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین سعیدی نے کہا: آغاز تکفیریت کے بعد ثقافتی فعالیتوں اور سرگرمیوں کا یہ پہلا قدم ہے ، ہم اس اہم کانفرنس کے انعقاد کے حوالہ سے ان مراجع کرام کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔