‫‫کیٹیگری‬ :
26 November 2014 - 12:53
News ID: 7519
فونت
رہبر معظم انقلاب اسلامی:
رسا نیوز ایجنسی - رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے تکفیریوں کے بارے میں عالمی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں کہا: سلفی وہابیوں نے مقبوضہ فلسطین اور اسرائیل کے ساتھ مقابلہ کوعراق اور شام کی سرحدوں میں منتقل کردیا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامي


رسا نیوز ایجنسی کی رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی خبر رساں ساٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے گذشتہ روز تکفیری گروپ کے بارے میں اسلامی علماء کی عالمی کانفرنس میں شریک مہمانوں اور دانشوروں کے ساتھ ملاقات میں کہا:  دشمن، اسلامی جمہوریہ ایران کو ایٹمی معاملے میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکا اور نہ ہی مجبور کرپائے گا ۔

 

آپ نے یہ کہتے ہوئے کہ حالیہ برسوں میں تکفیری گروپ کے احیاء کو عالم اسلام کے لئے استکبارکی گھناؤنی سازش اور مسلط کردہ مشکل قرار دیا اور سلفی وہابی تکفیری گروہ کے اقدامات کو مسجد الاقصی اور مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے سلسلے میں امریکی ، اسرائیلی اور سامراجی طاقتوں کی گھناؤنی سازش کا حصہ قراردیتے ہوئے فرمایا: سلفی وہابی تکفیری گروہ کی جڑیں اکھاڑنے کے لئے علمی ، منطقی اور ہمہ گیر تحریک ایجاد کرنے ، اس گروہ کے احیاء میں استکباری پالیسیوں کے کارفرما ہونے ، مسئلہ فلسطین کے عالم اسلام کے اصلی مسئلہ ہونے اور اس کے عام مطالبہ کو دور حاضر میں عالم اسلام کے علماء کی اہم ذمہ داریوں اور ترجیحات میں قراردیا۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آغاز میں آیات عظام مکارم شیرازی اور سبحانی اور قم کے دوسرے علماء و فضلاء کے اس کانفرنس کے انعقاد کے سلسلے میں سنجیدہ اہتمام اور تکفیری گروہ کے ساتھ مقابلہ کے لئے عالم اسلام کے علماء کے درمیان ہمہ گیر علمی ہمآہنگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس خطرناک گروہ کے سلسلے میں تحقیق کے بارے میں اس نکتہ پر توجہ دینی چاہیے کہ اصلی موضوع احیا شدہ تکفیری گروہ کے ساتھ ہمہ گیر مقابلہ کرنا چاہیے جو داعش دہشت گرد گروہ سے بالا تر ہے اور حقیقت میں داعش اس شجریہ خبیثہ کی ایک شاخ کا نام ہے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس کے بعد ایک ناقابل انکار نکتہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تکفیری گروہ اور اس کی پشتپناہ حکومتیں مکمل طور پر امریکہ، اسرائیل اور یورپی سامراجی طاقتوں کے اہداف کی جانب حرکت کررہی ہیں اور اسلامی لبادہ پہن کر امریکہ اور صہیونیوں کی خدمت کررہی ہیں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالم اسلام کے ساتھ مقابلہ اور سامراجی طاقتوں کے اہداف کے سلسلے سلفی تکفیریوں کے اقدامات کے بعض نمونوں کی طرف اشارہ کیا۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی بیداری کی تحریک کو منحرف کرنے کو پہلے نمونہ کے طور پر بیان کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی بیداری کی تحریک امریکہ مخالف، اسرائیل مخالف اوراستبداد مخالف تھی لیکن سلفی وہابی تکفیریوں نے اس عظیم اسلامی تحریک کومسلمانوں کے درمیان خانہ جنگی اور برادر کشی میں تبدیل کردیا۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اس علاقہ میں مسلمانوں کی مزاحمتی فرنٹ لائن مقبوضہ فلسطین تھی لیکن سلفی وہابی تکفیری گروہ نے اس فرنٹ لائن کو تبدیل کردیا اور عراق، شام، پاکستان اورلیبیا کے شہروں کی سڑکوں پر اسے لے آئےجو تکفیریوں کے بھیانک ،خوفناک اور ناقابل فراموش جرائم کا ایک حصہ ہے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی بیداری کی تحریک کو منحرف کرنے کو امریکہ، اسرائیل ، برطانیہ اور ان کی خفیہ ایجنسیوں کی خدمت قراردیتے ہوئے فرمایا: اس گمراہ گروہ کی استکباری اہداف کے سلسلے میں خدمت کا دوسرا نمونہ یہ ہے کہ سلفی وہابی تکفیریوں کی پشتپناہ حکومتیں غاصب صہیونی حکومت کے مقابلے میں زبان کھولنے سے قاصر ہیں حتی وہ مسلمانوں کے خلاف اسرائیل کا تعاون کررہی ہیں لیکن یہی طاقتیں ، اسلامی ممالک اور مسلمانوں پر چوٹ وارد کرنے کے لئے بہت زیادہ سرگرم عمل ہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬