رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے کیتھولیک چرچ کے رہنما ونسنٹ نیکولز جو کہ غزہ کی پٹی پر صہیونیوں کی طرف سے فوجی حملہ کے بعد پہلی بار دورہ کیا اس کے بعد انہوں نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پٹی کے باشندوں کی حالت دیکھ کر مجھے زبردست جھٹکا لگا ہے ۔
برطانیہ کے کیتھولیک چرچ کے رہنما نے وضاحت کی : صہینیوں کی طرف سے جنگ کی بنا پر غزہ پٹی کے باشندوں کی غربت و اقتصادی مشکلات کا مشاہدہ کرنے پر مجھے زبردست جھٹکا لگا ہے ۔
ونسنٹ نیکولز غزہ میں اپنی اقامت کے درمیان صہیونی حکومت کے ذریعہ 50 روز تک کئے گئے حملہ والے محلہ میں ہوئی تباہی و نقصانات کا مشاہدہ کیا ۔
انہوں نے اسرائیل جنگی جہاز کے حملہ کے ذریعہ ہوسپیٹل اور اس کے علاوہ تباہ ہوئے کارخانہ کا بھی دورہ کیا اور وہ یتیم خانہ جس میں بچے رہتے تھے اس پر کئے گئے بمباری میں متاثر بچوں کو بھی دیکھا ۔
برطانیہ کے کیتھولیک چرچ کے رہنما نے تاکید کی : غزہ پٹی میں بے کاری کی تعداد بہت زیادہ ہو گئی ہے سب سڑکوں پر بے کار بیٹھے رہتے ہیں اور ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے یہ ہمارے لئے بہت کی حیرت کی بات ہے ۔
انہوں نے اسی طرح وضاحت کی کہ غزہ پٹی کے بے گناہ باشندوں کے مستقبل پر تشویش کا احساس کرتا ہوں ۔
قابل بیان ہے کہ اقوام متحدہ کے رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی پر صہیونی حکومت کی طرف سے فوجی حملہ میں تقریبا 80 فی صد غیر فوجی لوگ مارے گئے ہیں ۔
اسی طرح اقوام متحدہ نے رپورٹ پیش کی ہے جس میں بیان کیا گیا ہے صہیونی حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی پر ہوئے حملہ میں ہر 2131 فلسطینی میں 501 چھوٹے بچے ہیں ۔
یونیسیف نے بھی مزید اعلان کیا ہے کہ صہیونی حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی پر ہوئے حملہ میں تقریبا 70 فی صد فلسطینی بچے جو شہید ہوئے ہیں وہ 12 سال سے کم عمر کے تھے ۔