رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے اصول کے درس کے درمیان امیرالمومنین علیہ السلام سے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امام علی علیہ السلام ایک ورایت میں یہ مضمون فرما رہے ہیں « اگر انسان کسی چیز کے سلسلہ میں معلومات رکھتا ہو تو یہ بہت اچھی چیز ہے لیکن اگر اس چیز کے سلسلہ میں ضرورت کے مطابق معلومات یا خبر نہ رکھتا ہو تو گمارہ ہو جاتا ہے » ۔
انہوں نے وضاحت کی : تمام مذاہب اور مختلف گروہ جو کہ اس زمانہ میں بنائے گئے ہیں اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ وہ لوگ علمی میدان میں کمزور ہیں اور ضرورت کے مطابق علمی فہم کی کمی ہے ؛ اکثر مذاہب کی تشکیل کی وجہ روایات سے بے خبر افراد کی طرف نسبت یا غیر صحیح سخن ہے ۔
مرجع تقلید نے اس بیان کے ساتھ کہ اس وقت تکفیر کی سونامی اسلامی ممالک میں مسلمانوں کے لئے بلای جان بنا ہوا ہے بیان کیا : تکفیر وہ فتنہ ہے جو کہ اسلامی ممالک میں جان لینے پر لگے ہیں ؛ یہ وہ لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ اسلامی حکومت بنائی جائے اور خلافت کے زمانہ کی طرف پلٹا جائے لیکن یہ لوگ کس حد تک قرآن و سنت سے با خبر ہیں ؟
انہوں نے وضاحت کی : پیغمبر (ص) کے جنگ میں دونوں طرف سے صرف 800 لوگ مارے کئے تھے ، یہاں تک کہ یہ جنگ تحقیق و بررسی کے بعد ہوا کرتی تھی ، اس مقدار قربانی سے دنیا کو مسلمان کیا ؛ لیکن یہ تحریک ایک واقعہ میں 800 سے بھی زیادہ لوگوں کو قتل کر دیتے ہیں ، اس کے بغیر کہ خبر یا تحقحق کی جاتی ہو ۔