‫‫کیٹیگری‬ :
18 November 2014 - 15:50
News ID: 7492
فونت
آیت ‌الله علوی گرگانی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس تاکید کے ساتھ کہ کوئی چیز بھی علم کے برابر نہیں ہو سکتی اس کے مقام تک نہیں پہوچ سکتی بیان کیا : علم اس وقت مفید ہے کہ دوسرے کے کام آ سکے اور دوسرے فائدہ حاصل کر سکیں ؛ عالم ہونے کے لئے تعلیم و تعلم ضروری ہے ۔
آيت ‌الله علوي گرگاني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے ایران کے مقدس شہر قم کے مدرسه امام مجتبی (ع) کے طلاب سے ملاقات میں امام صادق علیہ السلام سے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے طلاب دینی کا ہونا خدا کی طرف سے عنایت کی گی ایک نعمت جانا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے علم حاصل کرنے والے کو دو حصہ میں تقسیم کرتے ہوئے بیان کیا : بعض لوگ علم رکھتے ہوئے اس کے ساتھ ساتھ تقوا ، وقار اور رواداری بھی رکھتے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ بعض لوگوں کا علم بغیر تقوا کے ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : وہ عالم جو صرف علم حاصل کرنے کی کوشش میں ہے اور وقار حاصل نہیں کرتا ہے وہ عریاں شخص کی طرح ہے ؛ علم وقار کے ساتھ اس شخص کے لئے لباس ہے ، ورنہ ملا و علامہ ہونا بغیر حلم ، بردباری ، وقار و وزن کے کسی بھی مشکل کو حل نہیں کر سکتا ہے ۔

حضرت آیت ‌الله علوی گرگانی نے اس بیان کے ساتھ کہ عالم کو چاہیئے کہ وہ لوگوں کے لئے مفید ہو بیان کیا : طالب علموں کو چاہیئے کہ ایسے علم کی کوشش میں ہو جو کہ سماج کے کمال و سعادت کے لئے فائدہ بخش ہو ۔

انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے بیان کیا : اسی طرح عالم کو چاہیئے کہ اپنے علم پر عمل کرے ؛ بے عمل عالم ویسے ہیں جیسے خشک دریا کہ دوسرے اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے ہیں ؛ عالم دین پیامبر (ص) و اهل‌ بیت (ع) کی طرح ہیں خوش اخلاق ہونا چاہیئے تا کہ لوگوں کو احکام بیان کرنے کے لئے جذب کرے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے تاکید کی کہ کوئی بھی چیز علم کے مقام و منزلت تک نہیں پہوچ سکتی بیان کیا : علم اس وقت مفید ہے کہ دوسرے کے کام آ سکے اور دوسرے فائدہ حاصل کر سکیں ؛ عالم ہونے کے لئے تعلیم و تعلم ضروری ہے ۔

انہوں نے تاکید کی : علم کے لئے حلم و وقار زینت و لباس ہے ؛ ایک طالب علم دوسروں کی تہمت کی وجہ سے علم حاصل کرنے سے دوری اختیار کرے اور کوتاہی کرے ، جو شخص کمال ، علم اور تقوا حاصل کرنے کی کوشش میں ہے اس کو چاہیئے کہ دوسرے کی بیہودہ و بے بنیاد باتوں سے پریشان نہ ہو اور اپنے راہ کو جاری و ساری رکھے ۔ 

حضرت آیت ‌الله علوی گرگانی نے بیان کیا : علماء کو چاہیئے انبیا کی سیرت پر عمل کرے اور دوسروں کے تہمت پر بردباری اور صبر سے کام لے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬