07 December 2014 - 14:45
News ID: 7559
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : امریکہ، اسرائیل اور بھارت پاکستان میں شدت پسندوں کو پرموٹ کر رہے ہیں، حکمرانوں کی انتہا پسندی پر ایکشن کے بجائے خاموشی ملک کے مستقبل پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے جعفریہ کالونی لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بیان کیا : امریکہ، اسرائیل اور بھارت پاکستان میں شدت پسندوں کو پرموٹ کر رہے ہیں، حکمرانوں کی انتہا پسندی پر ایکشن کے بجائے خاموشی ملک کے مستقبل پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : پاکستان کو بیرونی سے زیادہ اندرونی امن دشمن قوتوں سے خطرات لاحق ہوچکے ہیں، باقاعدہ منصوبہ بندی اور سازش کے تحت پاکستان میں بھی داعش جیسی عالمی دہشت گرد تنظیم اپنی جڑیں پھیلا رہی ہے، ملک میں اتحاد و یکجہتی کے ذریعے ہی امن اور پاکستان دشمن قوتوں کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے تاکید کی ہے : ہم پاکستان کو امن و محبت اور بھائی چارے کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں اور ہم نے ہمیشہ امن اور محبت کی بات کی ہے، لیکن بدقسمتی سے جہاں بہت سے بیرونی قوتیں پاکستان میں امن کی بجائے دہشت گردی اور افراتفری چاہتی ہیں، وہیں ان ملک دشمن قوتوں کے کچھ آلہ کار پاکستان کے اندر بھی کام کر رہے ہیں، جن کی وجہ سے ملک میں انتہا پسندی اور شدت پسندی کو فروغ مل رہا ہے، مگر ان سے نمٹنے کیلئے حکومت کی جو ذمہ داری ہے وہ اس کو پورا کرنے میں ابھی تک مخلص نظر نہیں آتی، جس کی وجہ سے ملک میں مزید خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا : امریکہ، اسرائیل اور انڈیا نے ہمیشہ پاکستان میں شدت پسندوں کو پرموٹ کیا ہے اور یہ تینوں ملک پاکستان میں امن نہیں چاہتے اور دنیا میں اسلام کے خوبصورت چہرے کو انتہا پسندی کے ذریعے داغدار کرنا ان کا مشن ہے، لیکن ہم اتحاد ویکجہتی کے ذریعے انکی تمام سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے اس بات پر زور دیا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء تکفیریت کو بے نقاب کریں اور سادہ لوح مسلمانوں کو ان کے چنگل سے آزاد کرانے میں اپنا کردار ادا کریں اور سب کو کافر اور خود کا مسلمان کہنے والے قاتل اور دہشت گردوں کو جہاد اور اسلام کا نام بدنام کرنے سے روکیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬