رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے صدر علی مہدی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا : رہبر معظم سید علی خامنہ ای کی بصیرت کیوجہ سے دشمن کو ہر محاذ پہ شکست کا سامنا ہے ۔
انہوں نے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رہبر معظم نے بھی فرمایا ہے کہ دین میں اور دین کے دفاع کے لیے جو چیز سب سے زیادہ لازم ہے وہ بصیرت ہے۔ کربلا کے واقعہ میں ابن زیاد کے لشکر میں سب فاسق و فاجر لوگ ہی نہ تھے، بلکہ بہت سارے لوگ بے بصیرت تھے۔ اس سال ہم کوشش کریں گے کہ جو ہماری اقدار اور روایات ہیں، انکا بھی احیا کیا جائے اور ہمیں اس بات کا علم ہو کہ ہمارا دشمن کون ہے اور وہ کیا سازشیں کر رہا ہے، اس کا طریقہ کار کیا ہے، ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے، تاکہ ہمارا ہر قدم بصیرت کیساتھ ہو، رہبریت کی اطاعت میں ہو، خود تنظیمی عمل میں بصیرت کی ضرورت ہے، اس سے ہم ہدف تک جلد از جلد پہنچیں گے۔
آئی ایس او پاکستان کے صدر نے آئی ایس او پاکستان کو وحدت کی علامت بتایا اور کہا: آئی ایس او خط ولایت فقہیہ، خط امام خمینی، خط شہید حسینی، خط ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید کے خط پرہے اور جو بھی جماعت اس خط پہ ہوگی ہم اس کے ساتھ ہیں، ہاں، ہر تنظیم اور ہر ادارے کی اپنی پالیسی ہوتی ہے، جو اس ادارے کے اندر موجود افراد یا ادارے بناتے ہیں، ہم اپنی پالیسی خود ترتیب دیتے ہیں، لیکن جہاں قومی مفاد کی بات ہو، وہاں دوسروں کیساتھ مل کے چلتے ہیں، یہ خواہ مخواہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ہم ایک قومی جماعت کا حصہ ہیں، حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں، غیر جانبدارانہ طور پہ دیکھیں تو آئی ایس او نے اپنے ممبران کو کبھی نہیں کہا کہ وہ کسی خاص قومی جماعت کی پالیسی کو دیکھتے ہوئے کام کریں، یا جا کے ان کا حصہ بنیں، آٰٗئی ایس او کسی دوسری جماعت کا حصہ نہیں ہے، آئی ایس او ایک مستقل تنظیم ہے، جسکا تمام تنظیموں کے بننے اور چلنے میں کردار ہے، آئی ایس او سے فارغ ہونے والے نوجوان ہمیں ہر تنظیم و ادارے میں بنیادی کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔