‫‫کیٹیگری‬ :
22 October 2015 - 00:05
News ID: 8588
فونت
مسلم لیگ سندھ کے صدر:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین پاکستان کی سیاسی تنظیم کے رکن نے اپنے ملک کی سنی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اہلسنت عوام عزاداران امام حسین (ع) کے راستوں میں سبیلیں لگائیں ۔
حليم عادل شيخ

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں اپنے ملک کی سنی برادری کو عزاداران امام حسین (ع) کے راستوں میں سبیلیں لگانے کی تاکید کی  ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ گزشتہ محرم الحرام کے ایاموں میں شرپسندوں نے اپنی ناپاک کوششوں سے اس ملک میں بہت خون بہایا ہے مگر اس بار ہمیں دشمن کی ہر چال کو ناکام بنانا ہوگا کہا: ہمیں امن کے لیے دوسروں کے مذہبی شعائر کا احترام کرنا پڑے گا، اسلام محبت اور رواداری کا دین ہے۔ ہمیں اس ملک میں ترقی کے لیے نفرتوں کو نہیں محبتوں کو عروج دینا ہوگا۔


حلیم عادل شیخ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ محرم الحرام تمام عالم اسلام کے لیے ہداہت کا ذریعہ ہے، دشمن ہمیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے ہمیں آپس میں یکجہتی کا ماحول پیدا کرنا ہوگا لہذا دشمن کو اخلاقی مات دینے کے لیے عزاداری کے راستوں میں سنی اور دیگر مذاہب کے لوگوں کو جذبہ خیر سگالی کے لیے سبیلیں لگانا چاہئے کہا: جب تک ہم اکٹھے نہیں ہونگے مذہبی فسادات اسی طرح ہوتے رہیں گے، حکومت کو بھی چاہیے کہ عزاداروں کے راستے میں سہولیات بڑھائیں اور مجالس والے مقامات پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کرے ۔


مسلم لیگ سندھ کے صدر نے یہ کہتے ہوئے کہ محرم الحرام میں اخوت اور بھائی چارہ کو قائم رکھنا ہم سب کا فرض بنتا ہے ،مسلک کی بنیادوں پر فسادات کروانے والا ہمارادشمن ہے کہا: یہ پاکستان ہم سب کا ہے اس لیے تما م مکاتب فکر اورمختلف مذہبی عقیدت کے پیروکاروں کو اسے ترقی یافتہ اور فلاحی ریاست بنانے کے لیے اپنا اپنا کردار اداکرنا ہوگا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ جتنا ہوسکے قانون نافذ کرنے والوں کا ساتھ دیا جائے کیونکہ یہ لوگ ہماری حفاظت کے لیے اپنی جانوں کو جوکھوں میں ڈالتے ہیں، اگر ان کو عوام کی طاقت مل جائے تو یہ ہمارے لیے مزید امن کی راہیں ہموار کرسکتے ہیں کہا: برداشت جو معاشرے سے ختم ہوتا جارہا ہے اسے واپس لانا ہوگا، ہمیں دوسروں کے معاملات میں ٹانگیں اڑانے کی بجائے اپنے آپ کو ٹھیک رکھنا ہے یہ وہ عمل ہے جس پر عمل کرتے ہوئے ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جس میں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر بغیر کسی شر کے رہ سکتے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬