رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ماہ محرم کے عشرہ اولی میں ہندوستان کے مختلف شہروں میں صبح سے شب تک مجالس و عزاداری و سینہ زنی کا سلسلہ جاری ہے اسی مناسبت سے لکھنو کے امام بارگاہ غفران مآب میں صبح کی مجلس کو لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے عزاداری کے خلاف اترپردیش کی موجودہ حکومت کی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ہم اس مظلوم کا غم منانے کے لئے مجالس و عزاداری کرتے ہیں کہ جنہوں نے ظلم و بربریت کے خلاف آواز بلند کی اور اس راہ میں قربانی پیش کی ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ہم امام حسین علیہ السلام کے راستہ پر چلتے ہوئے ہر طرح کے ظلم و بربریت سے مقابلہ کے لئے قدم بڑھا رہے ہیں چاہے وہ ظلم آئی ایس ئی اے کی طرف سے یا داعش و القاعدہ کی طرف سے ہو یا اترپردیش کی موجودہ حکومت کی طرف سے ہو ۔
سید کلب جواد نقوی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اہل بیت کے ماننے والے زندہ قوم ہیں ہم کبھی بھی ظلم برداشت نہیں کرتے ظلم کے خلاف پہاڑ کی مانند ڈٹ جاتے ہیں اور اس سے مقابلہ کرتے ہیں ۔
انہوں نے لکھنو کی پلیس انتظامیہ کی طرف سے غیر عاقلانہ حرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : عزاداری روڈ پر پولیس انتظامیہ کی طرف سے عزاداری کے سلسلہ میں کالا بینر و پرچم ہٹائے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے دوبارہ پرچم لگنے پر تاکید کی ہے ۔
لکھنو کے امام جمعہ نے کہا : بعض لوگ مرے ہوئے یزید پر لعنت بھیجتے ہیں مگر اس زمانہ میں موجودہ یزید کے سامنے اس کا احترام کرتے ہیں امام حسین علیہ السلام کے ذاکر بھی ہیں ۔ ذاکر کا معنی تقریر کرنے والے کے نہیں ہیں بلکہ یاد دلانے کے معنی ہیں کہ اپنے کردار کے ذریعہ کردار امام حسین مظلوم یاد دلائیں اور ہم لوگوں کو ہر زمانہ کے یزید سے مقابلہ کرنا چاہیئے ۔