رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق جمہوریہ اسلامی ایران کے پارلیہ مینٹ ممبر حجت الاسلام والمسلمین مرتضی آقا تهرانی نے ایران کے مقدس شہر قم کی مقدس مسجد ، مسجد جمکران میں فاطمیون انجمن کی طرف سے منعقدہ مجالس کو خطاب کرتے ہوئے اس اشاہ کے ساتھ کہ لوگ عام طور پر کوشش کرتے ہیں اپنے نقائص و کمی کو خود سے دفاع کریں اور اپنی غلطیوں کو دوسروں کے گردن پر ڈال دیں اظہار کیا : یہی وجہ ہے کہ طالب علم جب امتحانات میں اچھے نمبر حاصل نہیں کر پاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم کو اتنے نمبر دئے گئے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بعض لوگ اپنی زندگی میں مشکلات و ناکامی سے روبرو ہوتے ہیں تو کہتے ہیں مجھ پر جادو کر دیا گیا یا دعا کرائی گئی ہے ؛ میاں اور بیوی کے درمیان جتنے بھی اختلاف و تنازعہ پایا جاتا ہے وہ لا علمی و غلط فہمیوں کی وجہ سے ہے ، نہیں جانتے ہیں کہ ایک دوسرے کے ساتھ کس طرح کا رویہ رکھا جائے ، یہاں تک کہ ان چیزوں کو معلوم کرنے کے لئے بھی قدم نہیں اٹھاتے ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے اس تاکید کے ساتھ کہ میاں اور بیوی کے آداب آسان نہیں ہیں بیان کیا : دو زندہ صاحب ارادہ موجود مختلف قسم کے فرق کے ساتھ خدا کی اطاعت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے میں تعاون کرتے ہیں ، اس بنا پر زندگی بسر کرنے کی طرز کو سیکھنا چاہیئے ۔
میاں اور بیوی کو چاہیئے کہ خداوند عالم کے بندگی کی راہ میں ایک دوسرے کے لئے بہترین معاون و مددگار ہوں
حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد نے امیر المونین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو خانوادگی رابطہ کے دو بہترین نمونہ عمل جانا ہے اور بیان کیا : جب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا سے سوال کیا کہ اے میری لختہ جگر علی کو کیسا شوہر پایا تو صدیقہ عالم نے فرمایا خداوند عالم کی اطاعت و بندگی میں بہترین مددگار ہیں ؛ ہم لوگوں کو بھی اپنی زندگی میں اس طرح ہونا چاہیئے لیکن افسوس کی بات ہے کہ کبھی کبھی بعض لوگ اپنے زوج کی بندگی کے راہ میں پتھر ڈالتے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین آقاتهرانی نے بیان کیا : دوسروں کے ساتھ زندگی میں کوشش کرنی چاہیئے جو خود کے لئے شاہتے ہو وہی اس کے لئے بھی چاہو ؛ یہ بہترین فرمولا ہے کہ آئمہ اطہار علیہم السلام کی طرف سے متعدد مرتبہ نقل ہوا ہے ؛ اگر اس طرح ہو گے تو زندگی بہت خوبصورت ہے ۔