رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام شیخ عبدالمهدی کربلایی نے امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک پر تبدیل پرچم کی تقریب میں عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے بیان کیا : ہر سال امام حسین علیہ السلام کی عزاداری و سوگ و گریہ کی تجدید کرتے ہیں کیونکہ حضرت جبرئیل خداوند عالم کی طرف سے امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی تعزیت کے لئے زمین پر آئے ہیں اور جب فرشتہ گریہ و نوحہ خوانی کرتے ہیں تو ہم کیوں نہ عزاداری کریں ۔
انہوں نے وضاحت کی : کیا ہمارا دل پتھر کا ہے کہ جو پتھر بھی امام حسین علیہ السلام کے لئے نوحہ و گریہ کرتے ہیں ان سے کم ہیں کہ ہم عزا و نوحہ و ماتم نہ کریں ؟۔
حجت الاسلام کربلایی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت فاطمه زهرا سلام اللہ علیہا کے لئے عاشورہ کے واقعہ کو بیان کیا تو حضرت فاطمه زهرا سلام اللہ علیہا کا دل شدید پریشان و درد و تکلیف میں مبتلی ہوا اور انہوں نے شدید گریہ کیا ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ حضرت فاطمه زهرا سلام اللہ علیہا کا ایک سوال تھا کہ بابا کیا میرے لال پر کوئی رونے والا ہوگا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ہاں ایک قوم ہوگی جو ابا عبد اللہ الحسین پر گریہ کرے گی ۔
حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : حضرت فاطمه زهرا سلام اللہ علیہا نے فرمایا کہ کون لوگ میرے لال حسین پر گریہ و ماتم و عزاداری کرے نگے تو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نےوعدہ کیا کہ گریہ کرنے والے پیدا ہونگے ۔ آپ عزادار و سوگوار و نوحہ خواں حضرت فاطمه زهرا سلام اللہ علیہا سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا وعدہ ہیں کہ امام حسین علیہ السلام پر گریہ کرتے ہیں اور سوگوار ہیں ۔
انہوں نے تاکید کی : پیغمبر اکرم نے فرمایا ہماری امت کی خواتین اہل بیت کی خواتین اور ہمارے امت کے مرد اہل بیت کے مردوں پر گریہ و زاری کرے نگے اور تم ان کی خواتین اور میں اپنی امت کے مردوں کی شفاعت کرونگا ۔
شہر آمرلی اباعبدالله الحسین (ع) کے گریہ کی برکت سے آزاد ہوا ہے ۔
حجت الاسلام کربلایی نے بیان کیا : دنیا و جہان والوں سے کہتا ہوں کہ یہ دیکھو یہ اشک و گریہ نے ایسے لوگوں کو مضبوط کیا کہ داعش کے مقابلہ میں کھڑے ہوئے اور آمرلی اور دوسرے بہت سارے شہر کو اس گریہ کی برکت کے ذریعہ داعش کی گندگی سے آزاد کرایا ۔