رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لندن میں قائم شام سے متعلق انسانی حقوق کے مرکز نے، جو شامی حکومت کے مخالفین کا حامی بھی ہے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا : ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات حلب میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر روسی طیاروں کے حملے کے بعد شامی فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی جانب اہم پیشقدمی کی ہے ۔
انسانی حقوق کے مرکز نے اپنے بیان میںیہ کہتے ہوئے کہ روس کے جنگی طیارے پوری رات حملے کرتے رہے کہا: روسی طیاروں کے حملے نے حلب کے محلے الہلک کی جانب شامی فوج کی پیشقدمی میں مدد کی ہے ۔
مذکورہ مرکز کے سربراہ رامی عبدالرحمن نے کہا : شامی فوج، حلب کے محلے بستان الباشا اور الصاخور پر کنٹرول کرنا چاہتی ہے تاکہ دہشت گردوں کے گرد محاصرہ پہلے سے بھی زیادہ تنگ کر دیا جائے ۔
روسی طیاروں نے بھی حلب کے علاقوں بستان الباشا اور الصاخور میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی، اس درمیان شام کی جنگ سے متعلق خبر دینے والے نشریاتی ادارے نے بھی اعلان کیا ہے : شامی فوج نے حندرات کیمپ میں کندی اسپتال پر بھی اپنا کنٹرول حاصل کر لیا- خبروں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حلب کے جنوبی علاقے شیخ سعید میں بھی شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ ہو رہی ہے اور شامی فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر میزائلوں اور مارٹر گولوں سے حملہ کیا ہے ۔
دوسری جانب روسی سرگئی لاوروف اور امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اپنی ٹیلی فونی گفتگو میں حلب شہر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور شام کی صورت حال خاص طور پر حلب اور اس کے آس پاس کے علاقوں کے حالات پر بات چیت کی ۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ماسکو میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: امریکی سیاستداں کھلم کھلا کہہ رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ میں طاقت کی لابی دنیا بھر میں جنگ پسندانہ پالیسیوں کو آگے بڑھا رہی ہے کہا : آج دنیا امریکہ کی جنگ پسندی، دروغ گوئی اور مفاد پرستی سے تنگ آچکی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا : ماسکو سمجھتا ہے کہ بحران شام سمیت تمام مسلح تنازعات کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرنا چاہئے۔
ماریہ زاخارووا نے ایک بار پھر اپنے ملک کے اس موقف کا اعادہ کیا : صدر بشار اسد کو ہٹایا گیا تو دہشت گرد شام پر قابض ہو جائیں گے جس سے خطے پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا : امریکہ، روس کے حوالے سے غیر منصفانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور اس نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو اپنے خودسرانہ اقدامات پر عمل درآمد کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔
بات قابل ذکر ہے کہ حلب کے مشرقی علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے شامی فوج نے دس روز قبل اپنی کارروائیاں شروع کی ہیں جو پوری قوت کے ساتھ جاری ہیں ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۵۳۷