رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اتوار کے دن شائع ہونے والی ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق سیٹیلائٹ تصاویر سے معلوم ہوا ہے کہ مغربی میانمار میں واقع مسلمانوں کی بستیوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔
ان تصاویر کے مطابق مسلمانوں کی آبادی پر مشتمل تین دیہاتوں میں تقریبا چار سو عمارتیں جل کر راکھ ہوگئی ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کے ایشیائی شعبے کے ڈائریکٹر براڈ ایڈم نے آتش زدگی کے حجم کو تصور سے کہیں زیادہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے میانمار کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کو فوری طور پر انصاف اور سیکورٹی فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ میانمار کی سرحدی پولیس پر نامعلوم افراد کے حملے کے بعد حکومت نے راخین صوبے میں سیکورٹی اقدامات میں اضافہ کردیا ہے اور اس صوبے کے مسلمانوں کو ان اقدامات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ دوسری جانب فوج کے ہیلی کاپٹروں نے مسلمان بستیوں پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں چھے روہنگیا مسلمان شہری جاں بحق ہوگئے۔
اقوام متحدہ نے بھی اپنی تازہ ترین رپورٹ میں روہنگیا مسلمانوں کو دنیا کے مظلوم ترین انسانوں میں شامل کیا ہے۔
واضح رہے کہ میانمار کے مسلمانوں کی آبادی تیرہ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے تاہم حکومت نہ صرف انہیں شہریت کے حق سے محروم رکھے ہوئے ہے بلکہ بودھ مذہب کے انتہا پسند عناصر کی مدد سے ان پر انسانیت سوز مظالم بھی ڈھا رہی ہے اور انہیں ملک بدر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی کثیر تعداد نے جان بچانے کے لئے تھائی لینڈ، ملائیشیا اور انڈونیشیا سمیت متعدد دیگر ممالک کا رخ کیا ہے۔/۹۸۸/ن۹۴۰