رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق عراق کے نائب صدر اسامہ النجیفی نے موصل کے مختلف علاقوں میں عراقی فوج کی پیشقدمی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی شہریوں کی جان کی حفاظت کے سلسلے میں پائی جانے والی حساسیت، فوج کے موصل میں داخل ہونے میں تاخیر کا سبب ہے-
درایں اثنا عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے داعش کے قبضے سے موصل کو آزاد کرانے کی کارروائی جاری رکھتے ہوئے کم سے کم تیس دہشت گردوں کو ہلاک اور دسیوں گاڑیوں کو کہ جو دھماکے کے لئے تیار تھیں، تباہ کردیا-
عراق کی انسداد دہشت گردی یونٹ کے کمانڈر عبدالوہاب السعیدی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ یونٹ موصل کے مشرقی علاقوں سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں مصروف ہے کہا کہ اس وقت الاربجیۃ کا علاقہ، عراقی فوج کے کنٹرول میں ہے اور ہم دجلہ کے ساحلوں پر آپریشن جاری رکھتے ہوئے، جلد ہی القادسیہ الثانیۃ کے علاقے کو بھی آزاد کرا لیں گے-
انھوں نے داعش کے ہاتھوں انسانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کئے جانے کو فوج کے لئے سب سے بڑا چیلینج قرار دیا اور کہا کہ داعش کے دہشت گردوں نے گھروں کی چھتوں پر مورچے بنا لئے ہیں اور شہریوں کو گھروں کے نچلے حصوں میں بند کر دیا ہے اور اس کی وجہ سے بعض علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف عراقی فوج کی کارروائی سست روی کا شکار ہوگئی ہے-/۹۸۸/ن۹۴۰