رسا نیوز ایجنسی کی العالم چینل سے رپورٹ کے مطابق، موصل کے مغربی علاقوں کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے پانچویں مرحلے کا آغاز جمعہ کی صبح سے ہو گیا ہے جس میں کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے-
عراق کے ایک فوجی آپریشن کمانڈر سامی العارضی نے بھی کہا کہ داعش کے ڈھائی ہزار سے زائد دہشت گردوں کی ہلاکت اور ان کی ایک بڑی تعداد خاص طور پر ان کے سرغنوں کے فرار کرنے کے بعد اب موصل میں باقی رہنے والے داعشیوں کی تعداد بہت کم رہ گئی ہے اور تقریبا سات سے آٹھ ہزار داعشی بچ گئے ہیں جن میں زیادہ ترعراقی اور بعض غیر ملکی بھی ہیں -
عراقی فوج کے ایک کمانڈر عبدالوہاب الساعدی نے بھی کہا کہ موصل کی آزآدی کے لئے جاری کارروائیوں کے دوران داعش کےخلاف فضائی سے زیادہ زمینی حملے کئے جائیں گے-
اسی طرح عراقی لڑاکا طیاروں نے صوبہ الانبار کے شہر رمادی میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے کہ جس کے نتیجے میں سات داعشی ہلاک ہوگئے-
عراقی فوج نے مشرقی موصل کے علاقے الغابات میں بم بنانے والی ایک فیکٹری کو تباہ کر دیا ہے- العراقیہ ٹی وی نے اعلان کیا ہے کہ عراقی فوج نے جمعرات کو مشرقی موصل کے الزھور قصبے میں ایک ایسی فیکٹری کا پتہ لگایا ہے جس میں دھماکا خیز مواد کے حامل ڈرون بنائے جاتے تھے۔
عراقی فوج کے کمانڈر نے موصل آپریشن میں داعش کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں واقع فلوجہ صنعتی کالونی کو، تکفیری داعش دہشت گردوں کے وجود سے پاک اوراس علاقے کو ہر طرح کے دھماکا خیز مواد اور بارودی سرنگوں سے صاف کر دیا ہے تاکہ عراقی پناہ گزیں اپنے گھروں میں واپس آسکیں-/۹۸۸/ن۹۴۰