رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ صداقت، امانت اور عہد کی پاسداری باایمان شخص کی بنیادی صفات ہیں، کسی طور صداقت کو ترک نہیں کرنا چاہئے، امانت فقط مال کی نہیں بلکہ کسی کے راز اور محفل یا تنہائی کی بات بھی سننے والے کے پاس امانت ہوتی ہے اور غیر ضروری طور پر کسی کو بتانا بھی امانت کی خلاف ورزی ہے، اسی طرح اولاد بھی اللہ تعالیٰ کی امانت ہے جس کی صحیح تربیت لازم ہے، جسمانی اعضاء بھی اللہ تعالیٰ کی امانت ہیں جن کا درست استعمال امانتداری کا تقاضا ہے۔
حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کی علی مسجد ماڈل ٹاﺅن لاہور میں نماز جمعہ کے خطبہ میں حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ قرآن مجید میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کانوں، آنکھوں اور دلوں کے بارے پوچھا جائے گا، ادائے امانت کی اہمیت حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے فرمان سے مزید واضح ہوتی ہے کہ اگر کوئی میرے پاس امانت رکھے اور پھر میرے باپ کو قتل کر دے تب بھی میں اسے امانت واپس کر دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عراق کی تحریک ا ٓزادی کے ایام میں بغداد اور کاظمین کے عوام کے خط کے جواب میں آیت اللہ میرزا محمد تقی شیرازی نے تاکید کی کہ شرعی قوانین و ضوابط کی پابندی کریں، غیر مسلموں کے دینی مقدسات کی توہین نہ کریں کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم نے اس کی تاکید کی ہے، عوام نے اس حکم کی پابندی کی جس پر غیر مسلم راہنماﺅں نے آیت اللہ میرزا شیرازی کی خدمت میں حاضر ہو کر شکریہ ادا کیا۔
حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ معاہدہ چاہے غیر مسلموں سے ہی کیوں نہ ہو، اس کی پاسداری لازم ہے، تحریری، زبانی معاہدوں کے علاوہ روزمرہ کے وعدوں کی پابندی بھی لازم ہے جیسے کسی سے ملنے کا وعدہ یا لین دین کے وعدے۔ حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کے جناب مالک اشتر کے نام تحریر کردہ مشہور مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ محسن ملت علامہ سید صفدر حسین نجفی کی تعزیت کے موقع پر سابق وزیراعظم ملک معراج خالد نے بتایا کہ اس مکتوب کا انگریزی ترجمہ بے نظیر بھٹو کو دیا گیا جس کے مطالعہ کے بعد ان کی رائے تھی کہ اگر اس پر 10 فیصد بھی عمل کیا جائے تو پاکستان سنور سکتا ہے، ماہ مقدس ربیع الاول کی اہمیت بیان کرتے ہوئے
وفاق المدارس الشیعہ کے صدر نے کہا کہ نے کہا اسی ماہ کی شب اول ہجرت نبوی کا تاریخی واقعہ پیش آیا جسے” لیلة المبیت“ کہا جاتا ہے جب امیرالمومنین علی علیہ السلام بستر رسول صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم پر سوئے اور فرمایا فقط اسی رات سکون سے سویا، لوگوں نے جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کو دی ہوئی اپنی امانتوں کی واپسی کے مطالبہ کے وقت غلط بیانی کی تو علی علیہ السلام نے فرمایا میں ان امانتوں سے پوچھتا ہوں کہ کس کی کتنی امانت ہے۔ /۹۸۸/ن۹۴۰