03 December 2016 - 13:00
News ID: 424850
فونت
سنی اتحاد کونسل:
چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی جانب سے ۵۰۰ علما و مشائخ کی جانب سے دستخط شدہ خط میں کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے۔ عریانی و فحاشی کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ عید میلاد النبی کے جلسے اور جلوسوں کی فول پروف سیکیورٹی کیلئے صوبائی حکومتوں کو خصوصی ہدایات جاری کی جائیں۔ سندھ حکومت کو غیر شرعی بل واپس لینے پر مجبور کیا جائے۔ پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کا چیئرمین تبدیل کیا جائے۔ مستقل وزیر خارجہ کا تقرر کیا جائے۔ نصابی نظام میں تبدیلیوں کے امریکی مطالبے کو مسترد کیا جائے۔
صاحبزادہ حامد رضا

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے 500 علماء و مشائخ کے دستخطوں کیساتھ وزیراعظم پاکستان کو خصوصی خط ارسال کیا ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم عید میلادالنبی کے موقع پر ملک میں عملاََ نفاذ نظام مصطفی کا اعلان کریں کیونکہ آئین حکومت کو نفاذ شریعت کا پابند بناتا ہے، نفاذ مصطفی ہی ملک کے تمام مسائل کا حل ہے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے، عریانی و فحاشی کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں، عید میلادالنبی کے جلسے اور جلوسوں کی فول پروف سیکیورٹی کیلئے صوبائی حکومتوں کو خصوصی ہدایات جاری کی جائیں، سندھ حکومت کو غیر شرعی بل واپس لینے پر مجبور کیا جائے، پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کا چیئرمین تبدیل کیا جائے۔

مستقل وزیر خارجہ کا تقرر کیا جائے۔ نصابی نظام میں تبدیلیوں کے امریکی مطالبے کو مسترد کیا جائے۔ عید میلادالنبی کے موقع پر لوڈشیڈنگ نہ کرنے کو یقینی بنایا جائے، سرحدی کشیدگی کا معاملہ عالمی سطح پر بھر پور طریقے سے اٹھایا جائے، سرکاری محکموں میں رشوت، سفارش اور اقرباء پروری کو سختی سے روکا جائے۔ حکومتی سطح پر سادگی اور کفایت شعاری اختیار کی جائے۔ نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عملدرآمد کیا جائے۔

کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے۔ قرارداد مقاصد پر عمل کیا جائے۔ ختم نبوت کا مضمون شامل نصاب کیا جائے۔ گرفتار گستاخان رسول کو سپیڈی ٹرائل کے ذریعے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ طبقاتی نظام تعلیم ختم کیا جائے۔

چاروں صوبوں میں خواتین یونیورسٹیاں قائم کی جائیں اور مخلوط نظام تعلیم کا خاتمہ کیا جائے۔ سودی نظام معیشت کو ختم کرکے اسلامی نظام معیشت اختیار کیا جائے۔ کرپشن کرنے والوں کیلئے سزائے موت کا قانون بنایا جائے۔ پاکستان میں غیر ملکی مذہبی مداخلت کا راستہ روکا جائے۔ /۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬