رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے ترجمان نے گلستان جوہر میں قاری محمد کاظم شاکری کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفاک دہشت گردوں نے گذشتہ روز ذوالفقار عابدی اور آج قاری محمد کاظم کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے، دہشت گردی کے دونوں واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دو روز میں دو شیعہ نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جانا ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
ترجمان ایم ڈبلیو ایم نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں بڑھتی ہوئی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیں، دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق، تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر میں واقع منور چورنگی کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ سے 39 سالہ محمد کاظم ولد غلام عباس شہید ہوگئے، دہشت گردوں نے شہید کاظم کو 3 گولیاں ماریں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار ملزمان نے منور چورنگی کے قریب محمد کاظم عباس ولد غلام عباس کو پیچھے سے گولیاں ماریں، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر شہید ہوگئے۔ سپریٹنڈنٹ پولیس ڈاکٹر فہد احمد رائے کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعہ فرقہ وارانہ قتل معلوم ہوتا ہے۔ شہید کاظم کے جسد خاکی کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز کراچی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے سید ذوالفقار عابدی شہید ہوگئے تھے۔ دو دن میں دوسری شیعہ شہادت نے جہاں سندھ حکومت کے امن و امان کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے، وہیں کراچی آپریشن پر بھی سوالیہ نشان اٹھا دیئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سندھ حکومت اس سلسلے میں کیا اقدامات کرتی ہے، تاکہ بے گناہ پاکستانی شہریوں کے قتل عام کو روکا جاسکے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰