رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی ظالم آل خیفہ حکومت کی نمائشی عدالت اتوار کے روز بحرین کے انقلابی رہنما اور ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنانے والی ہے۔
اس سے پہلے ان کے خلاف فیصلہ مارچ میں سنایا جانا تھا تاہم عوامی دباؤ کے باعث نمائشی عدالت نے اسے موخر کردیا تھا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ جدید ترین ہتھیاروں سے لیس مزید سعودی فوجی ملک فہد پل کے راستے بحرین میں داخل ہوگئے ہیں جس کا مقصد آیت اللہ عیسی قاسم کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد ہونے والے عوامی احتجاج اور مظاہرے کو کچلنا ہے۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام، ظالم آل خیفہ حکومت کے خاتمے اور مکمل جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بحرین کی ظالم آل خیفہ حکومت عوام کے جائز اور قانونی مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی عرب اور خلیج فارس تعاون کونسل کے بعض رکن ملکوں کی افواج کے ساتھ مل کر عوامی تحریک کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حکومت بحرین نے متعدد عوامی اور سیاسی رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد کو گرفتار کررکھا ہے اور ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔
سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی ظالم آل خیفہ حکومت، ملک میں آبادی کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کے لیے، سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی شہریت منسوخ جبکہ غیر ملکیوں کو لاکر بسانے کے پروگرام پر عمل کر رہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/