04 July 2017 - 22:53
News ID: 428854
فونت
ڈاکٹر طاہرالقادری :
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے بیان کیا : پاناما کیس کی تفتیش اور چیخیں مصنوعی اور سکرپٹ کے مطابق ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران کہا کہ نواز شریف کو عالمی قوتیں ایک مخصوص ایجنڈے کیساتھ اقتدار میں لائی ہیں، وہ اس کا بال بھی بیکا نہیں ہونے دینگے، عالمی سازش ہونے کے بیانات مذاق ہیں، پاناما کیس کی تفتیش اور چیخیں مصنوعی اور سکرپٹ کے مطابق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اقتدار میں آئے نہیں لائے گئے ہیں، اس میں ہمسایوں اور 7 سمندر پار کے دوستوں کی ہیوی انویسٹمنٹ شامل ہے، قوم تصویر کے اس رخ کو ذہنوں سے اوجھل نہ ہونے دے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک ہونے اور استغاثہ کیس کا حصہ بننے سے شریف برادران کی بولتی بند اور ان کی گردنوں کے سریے نکلیں گے، ریاست نے 14 شہریوں کو قتل کیا اور نظام عدل قاتلوں کو تحفظ دے رہا ہے، ابھی ظلم کی سیاہ رات اپنے عروج پر ہے، تبدیلی کے عمل کی نشاندہی کرنیوالی علامات فی الحال نظر نہیں آ رہیں، ہماری نظر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف پر ہے، اسی انصاف سے 21 کروڑ عوام پر انصاف کے بند دروازے کھلیں گے۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ آج بھی ہمارے وکلاء شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے، ہماری اطلاع کے مطابق پنجاب حکومت، پولیس اور پراسیکیوشن نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ایک اور اشتہاری کو ضمانت کی ’’ضمانت‘‘ دے دی ہے، ایس پی سلیمان پولیس کی ایف آئی آر اور پولیس کی جے آئی ٹی کی روشنی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس میں اشتہاری قرار پائے، اب 3 سال کے بعد اس اشتہاری کو ضمانت بھی ملے گی اور پرکشش تقرری بھی۔ شہریوں کے قتل عام کے بعد انصاف کا قتل عام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا انصاف کے آئینی محافظوں سے سوال ہے کہ کیا قتل کیس کے ہر اشتہاری کو یہی پروٹوکول ملتا ہے جو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے اشتہاری ایس پی سلیمان کو مل رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد قاتل آج بھی حکومت میں ہیں اور اپنے اثر و رسوخ کے باعث شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف ملنے نہیں دے رہے؟ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں مزید سماعت 3 اگست کو ہوگی، ججز کو چھٹیاں ہونے کے باعث لمبی تاریخ پڑی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬