رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا پاکستان میں حکمران خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں، کوئی انصاف سے بالاتر نہیں، ان کے پاس ثبوت ہوتے تو جے آئی ٹی بنانے کی ضرورت نہ ہوتی، قطری شہزادے کو بھی پیش نہ کیا جاسکا، احتساب سب کا ہونا چاہئے، ہم کرپشن کے خلاف ہیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا حکمران ثبوت دے دیتے تو ترجمانوں کو چیخ چیخ کر بولنے کی ضرورت نہ پڑتی، امید ہے عدالت سے ہمیں انصاف ملے گا۔
دیگر ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف پاناما کیس کا فیصلہ قیامت میں دیکھنا چاہتے ہیں، وہاں تو اللہ دیکھے گا، یہاں بھی فیصلہ دیکھنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بہاول نگر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت کی کشتی ڈوبنے والی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کو میرٹ پر فیصلہ دینا ہوگا، اس فیصلے پر پوری قوم سپریم کورٹ کی پشت پر ہوگی۔
سینٹر سراج الحق نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ نواز شریف کو اللہ نے پکڑا ہے، ہم نے نہیں، نواز شریف کا اور اس کی حکومت کا زوال اس دن سے شروع ہوگیا تھا جس دن ممتاز قادری کو پھانسی دی گئی تھی۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ چوروں کے خلاف سب سے پہلے میں سپریم کورٹ میں گیا، جے آئی ٹی بنی تو مسلم لیگ نون نے جشن منایا۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی نے 60 دن محنت کی تو حکمران خاندان کے ہر شخص کی چوری کی کہانیاں ہی کہانیاں ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/