رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان حسین نقوی حسینی نے کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کا عالمی برادری نے خیرمقدم کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس کی توثیق کی تاہم اس وقت اس پر عمل درآمد کے سلسلے میں امریکہ کا رویہ نہ صرف تبدیل نہیں ہوا بلکہ مزید دشمنانہ ہوگیا ہے۔
انھوں نے ایران کے خلاف پابندیوں، مشترکہ جامع ایکشن پلان کی خلاف ورزی اور اثاثوں میں خرد برد سمیت تہران مخالف امریکی اقدامات کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ وسیع پیمانے پر امریکی پابندیاں، مشترکہ جامع ایکشن پلان اور بین الاقوامی معاہدوں کی روح کے منافی ہیں اور ملک کے مقتدر ادارے خاص طور سے ایرانی پارلیمنٹ اس مسئلے میں مداخلت کر کے محکم و منھ توڑ جواب دے گی۔
ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان نے تاکید کےساتھ کہا کہ گروپ پانچ جمع ایک کو چاہئے کہ میدان عمل میں اترے کیونکہ ایٹمی سمجھوتے کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، یورپی یونین اور بہت سے ممالک نے توثیق اور خیرمقدم کیا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰