‫‫کیٹیگری‬ :
15 November 2017 - 15:44
News ID: 431824
فونت
اسحاق آل حبیب:
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے داعش القاعدہ اور جبہہ النصرہ سے بھی زیادہ تعداد میں بچوں کا قتل عام کیا اور کررہا ہے۔
 اسحاق آل حبیب

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب مستقل مندوب اسحاق آل حبیب نے یمن میں سعودی حکومت کے جرائم کو نظر اندازکرنے پر انسانی حقوق کے اداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے والے ملکوں میں عالمی برادری کے ساتھ سعودی عرب کا بھی نام ہونا انسانی حقوق اور انسانیت کا مذاق ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں ایران میں انسانی حقوق کے سلسلے میں کینیڈا کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کے دوران سعودی نمائندے کے اہانت آمیز بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب یمن میں جتنی بڑی تعداد میں بچوں کا قتل عام کررہا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ ہے جتنا داعش، القاعدہ اور جبہہ النصرہ نے کیا ہے۔

 اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مندوب نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ داعش اور سعودی عرب کے جرائم منجملہ سرقلم کرنے جیسے گھناؤنے اقدامات میں شباہت کوئی اتفاقی بات نہیں ہے کہا کہ داعش اور سعودی عرب کی آئیڈیالوجی ایک ہے اور دونوں ہی اپنے علاوہ سب کو خواہ وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم ہوں کافر اور مرتد سمجھتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے منگل کو بے بنیاد الزامات کی تکرار کرتے ہوئے ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے خلاف کینیڈا کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو پاس کردیا۔

ایرانی نمائندے نے اس قرارداد کی منظوری کے بعد کہا کہ دوہرا معیار اور تفریق آمیز رویّہ کینیڈا جیسی حکومتوں کی خارجہ پالیسی کا اٹوٹ حصہ ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا کا یہ بے معنی اور بے سودا اقدام انسانی حقوق کی توہین، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق میکانیزم کی بے حرمتی اور ایسے عوام کے شعور کی بے ادبی ہے جو قریب سے انسانی حقوق کے بارے میں کینیڈا کے دوہرے معیار کا مشاہدہ کررہے ہیں۔

ایرانی مندوب نے کہا کہ کینیڈا نے ہمیشہ بچوں کی قاتل اور غاصب صیہونی حکومت کی غیر مشروط حمایت کی ہے اور صیہونی حکومت کے اتحادیوں منجملہ سعودی عرب کے جرائم کے سلسلے میں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے اور ساتھ ہی کینیڈا کے مقامی باشندوں، تارکین وطن اور اقلیتوں کے ساتھ تفریق آمیز رویّہ اپنائے ہوئے ہے ۔

اس سے پہلے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے مغرب اور اس کے اتحادیوں کے دباؤ میں آکر ایران کے خلاف قرارداد پاس کی تھی۔

واضح رہے کہ انسانی حقوق کا معاملہ ان ملکوں پر جو خود مختار ہیں اور تسلط پسندانہ نظام کو برداشت نہیں کرتے دباؤ ڈالنے کے لئے مغربی ملکوں کے لئےایک حربے میں تبدیل ہوگیا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬