‫‫کیٹیگری‬ :
15 November 2017 - 15:35
News ID: 431822
فونت
آیت الله سید احمد خاتمی:
تہران کے عارضی امام جمعہ نے اسلامی معاشرے کی پانچ خصوصیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: دشمن کے مقابل عقب نشینی خلاف شرع ہے ۔
آیت الله سید احمد خاتمی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے عارضی امام جمعہ آیت الله سید احمد خاتمی نے اسلامی معاشرہ کی خصوصیتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: شھیدوں کے خون کی برکتوں سے ایران میں اسلامی نظام قائم ہوا ، اور پایہ اول کے ۹۰ مجتهدین کی کوشش سے ملک کا آئین بنایا گیا ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر چہ نظام حکومت اور آئین، اسلام معاشرہ کی تشکیل میں ضروری ہے مگر کافی نہیں ہے کہا: معاشرے کو اسلامی بننے کے لئے اسلامی طرز حیات پر توجہ ضروری ہے کہ رھبر انقلاب اسلامی نے جس کا پروگرام بنایا اور پیش کیا ہے ۔

خبرگان رھبر کونسل کے رکن نے سورہ فتح میں موجود اسلامی معاشرہ کی ۵ خصوصیتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اسلامی معاشرہ کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ ہم کفار کی بہ نسبت بے توجہ نہ رہیں بلکہ ان کے ساتھ سختی کے ساتھ پیش آئیں اور انہیں معاشرے میں گھسنے نہ دیں ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن، ایران کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانا چاہ رہا تھا تاکہ ایران کو خلع سلاح کرسکے کہا: اسلام میں دفاعی طاقت کا مقصد دشمن کو حملہ سے روکنا ہے لہذا ایرانی حکام ایک قدم بھی دشمن کے مقابل پیچھے نہ ہٹیں کیوں کہ یہ شریعت کے خلاف ہے ۔

تہران کے عارضی امام جمعہ نے ملک کی دفاعی طاقت اور اساس کی حفاظت کی تاکید کرتے ہوئے کہا: ایسے ماحول میں جب بھیڑیا صفت لوگ موجود ہوں اگر ہمارے پاس دفاع کی طاقت نہ ہوگی تو ہمیں ٹکڑے ٹکڑے کرڈالیں گے ، مگر افسوس کچھ ملک کے اندر ہی کے لوگ دشمن کے لئے راستہ ہموار کرنے میں لگے ہیں کہ جو ملک کے حق میں خیانت ہے ۔

انہوں نے اسلامی معاشرہ کی دوسری صفت بیان کرتے ہوئے دوستوں ، اپنوں اور مومنین کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش آنے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: صوبہ کرمانشاہ اور دیگر سرحدی علاقے کے زلزے سے بہت دکھ ہوا ہے ۔

آیت الله خاتمی نے سوشل میڈیا میں بعض ناداوں اور خبیثوں کی جانب سے میانمار اور شام کی مدد پر انگشت اٹھا کر ماحول خراب کئے جانے پر تنقید کی اور کہا: ہر ایک کام میں حکمت پوشیدہ ہے ، جیسا کہ ہم نے امسال ماہ رمضان میں پارلیمںٹ اور امام خمینی رہ کے مرقد پر ہونے والے حملے میں دیکھا ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر شام و عراق کی مدد نہ کی گئی ہوتی تو ہم آج ارومیہ میں داعش سے لڑ رہے ہوتے کہا: وہ پارلیمںٹ میں گھس کر ممبر پارلیمںٹس کو گولیوں سے بھوننے آئے تھے اور اگر اس شھید نے دروازہ بند نہ کیا ہوتا تو عظیم سانحہ رونما ہوجاتا ۔

آیت الله خاتمی نے بعض بد طینتوں کی جانب سے زلزلہ سے سوء استفادہ کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: زلزلہ کی مدد کے بہانے جھوٹے اکاونٹوں میں پیسے اکٹھا کرنا نہایت ذلیل اور گھناونا عمل ہے ۔

انہوں نے اسلامی معاشرہ کے تیسرے رکن کو معنویت بتایا اور کہا: وہ معاشرہ جس میں معنویت موجود نہ ہو وہ اسلامی معاشرہ نہیں ہوسکتا بلکہ سیکولر معاشرہ ہوگا ، آج کا جوان ، دشمنوں کی زد میں ہے ، دشمن ان سے معنویت چھین لینا چاہتا ہے ۔

خبرگان رھبر کونسل کے رکن نے یہ کہتے ہوئے کہ ہم ایک ایسے خورشید کے منتظر ہیں جس کے نور سے تمام ظلمتیں اور تاریکیاں چھٹ جائیں گی اور پوری دنیا میں ایمان کے نور کی کرنیں پھیل جائیں گی کہا: نظام اسلامی کا مقصد دین کی ترویج ہے کہ اس کے ضمن میں سیاسی و اقتصادی توسیع بھی انجام پائے ۔

انہوں نے پروردگار کی رضا اسلامی معاشرہ کا چوتھا رکن بتایا اور کہا: اگر ہم اپنے قدم خدا کی رضا میں اٹھائیں گے تو یقینا خدا بھی ہماری مدد کرے گا ، ہم آج خدا کی عنایت کو اپنی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں ، اور یہ تمام کا تمام شهید حججی اور  دیگر شھیدوں کے خون کی وجہ سے ہے ۔

آیت الله خاتمی نے مزید کہا: ہم نے دیکھا کہ دشمن ، عراق میں کردستان کو مستقل کرکے ایک نیا اسرائیل بنانا چاہ رہا تھا مگر ان کی چالوں کو نقش بر آب کردیا گیا اور وہ داعشی جو شام و عراق میں حکومت بنانا چاہ رہے تھے سب کے سب نابود ہوگئے ، یہ تمام کا تمام خدا کی عنایت نہیں تو کیا ہے ؟

انہوں نے اسلامی معاشرہ کی پانچویں خصوصیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اسلامی معاشرہ کا ظاھر، دین مدار ہونا چاہئے ، ہر ماہ غبن کی خبریں اسلامی معاشرے کے شایان شان نہیں ہیں ، کیوں کہ امانت داری اسلامی معاشرہ کی شان ہے ۔

خبرگان رھبر کونسل کے رکن نے مزید کہا: توہین اور جھوٹ ہرگز اسلامی معاشرے سے ھمآھنگ نہیں ہے ، لہذا اسلامی معاشرہ کو ظاھری طور سے بھی دیندار و اسلامی ہونا ضروری ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬