رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، خبرگان رھبر کونسل میں صوبہ خوزستان کے عوامی نمائندہ آیت الله سید علی شفیعی نے اپنی تقریر میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہم کئی قرن گذرنے کے بعد اب ائمہ معصوم کے کلام کے اثرات دیکھ رہے ہیں کہا: خداوند متعال نے قرآن کریم میں تین جگہ قطع رحم کرنے والے کو لعنت کی ہے ۔
انہوں نے ظلم و زیادتی کی ممانعت کے سلسلہ میں رسول خدا(ص) سے منقول حدیث کی جانب اشارہ کیا اور کہا : ہم سبھی ظلم کو برا سمجھتے ہیں اور دوسروں کے حق میں اس کے انجام دینے کے منکر ہیں مگر جب اپنے اعمال کو ظلم کے معیار و میزان پر تولیں گے تب معلوم ہوگا کہ ہم نے ظلم کیا ہے یا نہیں ۔
سرزمین ایران کے اس معروف عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ظلم معاشرے میں فساد و تباہی لاتا ہے کہا: قناعت اور آخرت پر ایمان ہمیں دوسروں پر ظلم کرنے سے روک دے گا ، اگر چہ دوسروں کے حق میں ظلم کا نتیجہ انسان اس دنیا میں بھی دیکھ لیتا ہے ۔
آیت الله شفیعی نے یہ کہتے ہوئے کہ انسان خود کو دوسروں سے بہتر سمجھنے سے پرھیز کرے ، صلہ رحم کے سلسلے میں مرسل آعظم(ص) کی تاکید کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے قرآن کریم میں تین جگہ قطع رحم کرنے والے کو لعنت کی ہے لہذا ولو ایک سلام ہی کے ذریعہ صلہ رحم پر باقی رہیں ۔
خبرگان رھبر کونسل میں صوبہ خوزستان کے عوامی نمائندہ نے یہ کہتے ہوئے کہ صلہ رحم کے سلسلے میں مختلف نظریات موجود ہیں کہا: بعض علماء صلہ رحم کو فقط دادیہالی خاندان سے مخصوص بتاتے ہیں اور نانیہالی خاندان کو صلہ رحم کے دائرہ سے باہر جانتے ہیں ، مگر صحیح نظریہ یہ ہے کہ جو بھی رشتہ دار کی حدود میں داخل ہے چاہے وہ دادیہالی ہو یا نانیہالی وہ صلہ رحم کے دائرہ میں بھی داخل ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صلہ رحم کا ثواب شھروں کی آبادانی ، عزت و آبرو کی دستیابی ، طول عمر اور دیگر سماجی آثار کا مالک ہے کہا: اس کے برخلاف قطع رحم عمر کے کوتاہ ہونے ، بیماریوں کی پھیلنے اور دیگر مشکلات کا سبب بنتا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۴