رسا نیوزایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، شھر تبریز کے امام جمعہ اور مشرقی آذربائجان میں ولی فقیہ کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین آل هاشم نے شھر مراغہ کے طلاب کی عمامہ گزاری کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: رسول اسلام حضرت محمد (ص) اخلاق حسنہ سے مزین تھے اسی بنیاد پر خداوند متعال نے قران کریم میں انہیں اخلاق حسنہ سے خطاب کیا ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رسول اسلام (ص) کے وجود میں مکمل انسان جلوہ گر ہے کہا: سیرت رسول اسلام (ص) سے تمسک کے بغیر رضوان الهی اور اخروی سعادت تک دستیابی ناممکن ہے ، یا دیگر الفاظ میں یوں کہا جائے کہ حضرت محمد مصطفی (ص) ان لوگوں کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں جو خداوند متعال اور قیامت پر ایمان رکھتے ہوں ۔
شھر تبریز کے امام جمعہ نے محبت اور مہربانی مرسل آعظم کی خصوصیتوں میں سے بتایا اور کہا: اگر خود کو سیرت رسول(ص) کا پیرو جانتے ہیں اور اس لباس پر اعتقاد رکھتے ہیں کہ یہ وہی لباس ہے جو مرسل آعظم (ص) کا لباس تھا ، تو ہمارے عمل سے بھی آپ کی سیرت جلوہ گر ہونی چاہئے ، آگاہ رہیں کہ بغیر اخلاق کے اسلام اور مکتب تشیع کی جانب کسی کو نہیں لایا جاسکتا ۔
حجت الاسلام والمسلمین آل هاشم نے مزید کہا: تواضع ، اخلاص، سادہ زیستی ، اشراف گری سے پرھیز ، اخلاق، خیر خواہی ، مخلوقات الھی کی رضایت کا حصول ، خود پسندی سے پرھیز ، تکبر سے دوری ، بخشش ، پارسائی ، صبر و تحمل اور سخاوت رسول اسلام (ص) کی وہ دیگر خصوصیتیں ہیں جس کی جانب علماء دین کو توجہ کرنی چاہئے ۔
مشرقی آذربائجان میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اس مقدس لباس کو پہنے والے رسول اسلام (ص) کی خصوصیتوں اور صفات پر بھی توجہ کریں کہا: رحمت و مغفرت الھی کا ایک سبب ، عفو و بخشش ہے ، اگر کسی نے نادانی اور عدم آگاہی کی بنیاد پر تمھاری توہین کی تو تم محبت و بخشش اور اچھے اخلاق سے اس کا جواب دو ۔
انہوں نے مزید کہا: ھرگز مال دنیا سے دل نہ لگائیں ، اگر مال دنیا حاصل کرنے کی غرض سے حوزہ علمیہ میں داخل ہوئے ہیں اور عمامہ بسر ہوئے ہیں تو جان لیں کہ راستہ بہک گئے ہیں ، فقط وہ لوگ اس مقدس لباس کی لیاقت رکھتے ہیں جو خدا کی رضایت حاصل کرنا چاہتا ہوں اور دل میں خلق خدا کا جزبہ رکھتے ہوں ۔
واضح رہے کہ یوم ولادت رسول اسلام(ص) اور امام جعفر صادق(ع) کی مناسبت سے ہونے والے اس پروگرام کے آخر میں شھر مراغہ کے حوزات علمیہ کے ۲۰ طلاب علم کے سروں پر عمامہ رکھا گیا ۔/۹۸۸/ ن۹۷۳