رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیغمبراسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اورفرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر ایران کے اعلی سول اور فوجی حکام، اسلامی ملکوں کے سفیروں، نیز عالمی وحدت اسلامی کانفرنس میں شریک غیر ملکی مہمانوں کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کے موقع پر اپنے خطاب میں صدر حسن روحانی نے کہا کہ عالمی سامراج، امریکہ اور صیہونیزم خطے کی اقوام کے خلاف، پیہم سازشوں اور مہم جوئی میں مصروف ہیں لہذا مسلم اقوام اور اسلامی ملکوں کو ہوشیاری اور استقامت کا مظاہرہ کرنے ہوگا۔صدر حسن روحانی نے قرآن کریم کی تعلیمات سے دوری کو عالم اسلام کی موجودہ مشکلات کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف خطے کے مسلمانوں کی حالیہ کامیابیوں کے بعد عالمی سامراج اور صیہونیزم نئی سازشوں کے تانے بانے بن رہا ہے۔
صدر حسن روحانی نے امریکہ، غاصب اسرائیل اور ان کے نوکروں کے مقابلے میں ہوشیاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمنوں نے خطے میں اپنی ریشہ دوانیوں میں اضافہ اور مسلمانوں کے بیت المال کے ذریعے مشرق وسطی کو اسلحے کے انبار میں تبدیل کردیا ہے۔
صدر ایران نے بیت المقدس کے خلاف سازشوں کو مسلم امہ کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں اور فلسطینیوں کا ہے اس کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
دریں اثنا ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ تمام مسلم ممالک کو امریکہ کے غیر قانونی، اشتعال انگیز اور انتہائی خطرناک فیصلے کے خلاف ایک آواز ہوکر ٹھوس موقف اختیار کرنا چاہیے۔
صدر ایران نے استبول میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس بلائے کی جانے کی بھی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران شروع ہی سے یہ بات زور دے کر کہتا آیا ہے کہ فلسطین اور بیت المقدس کا مسئلہ عالم اسلام کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ بیت المقدس شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کی منتقلی کا اعلان کرنے والے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیں گے۔ /۹۸۸/ ن۹۷۵