رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے نماز کے خطبوں میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ آج کی دنیا میں جہاں چاروں طرف بھیڑیے اور سامراجی طاقتیں موجود ہیں غیر مسلح اور نہتا نہیں رہا جاسکتا کہا کہ" ایران اپنے میزائلوں کی رینج اتنازیادہ بڑھائےگا کہ وائٹ ہاؤس کے حکام کی نیندیں حرام ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ دشمنوں کے مقابلے میں ہتھیاروں سے لیس اور طاقتور رہنا چاہئے۔ تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا طاقتور ہونا دشمنوں کے طاقتور ہونے سے مختلف ہے کیونکہ دشمنوں کا طاقتور ہونا جارحیت کے لئے ہوتاہے لیکن ایران کی طاقت دفاعی نوعیت کی ہے۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ ایران اپنا میزائل پروگرام جاری رکھے گا تاکہ اگر کسی دن اسرائیل نام کے دیوانے نے کسی حماقت کی کوشش کی تو تل ابیب اور حیفا کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کیا جاسکے۔ تہران کے خطیب جمعہ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ٹرمپ کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے اس اقدام کی نہ صرف عالم اسلام بلکہ امریکا کے اتحادیوں نے بھی مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے فیصلے پر عالمی رائے عامہ کا احتجاج بہت ہی وسیع تھا لیکن صرف مذمت ہی کافی نہیں ہے بلکہ سبھی ملکوں کو چاہئے کہ وہ اپنے یہاں اسرائیلی سفارتخانوں کو بند کردیں اور تل ابیب سے اپنے سفیر واپس بلالیں۔
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ ٹرمپ کے اقدام نے ثابت کردیا کہ فلسطین کا واحد حل انتفاضہ ہے اور صیہونی حکومت کے خلاف جتنے زیادہ اقدامات انجام دیے جائیں گے اور اس کے مفادات کو جتنا زیادہ نقصان پہنچایا جائے گا وہ اللہ کے حضور ایک اچھا عمل شمار کیا جائےگا۔ /۹۸۸/ ن ۹۴۰