08 December 2017 - 20:46
News ID: 432160
فونت
آغا سید حسن الموسوی الصفوی :
انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر کے سربراہ نے کہا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام امت مسلمہ کے اتحاد اور دینی بیداری کیلئے ایک نئی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
حجت الاسلام  سید حسن الموسوی الصفوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مسلمانوں کے قبلہ اول اور مملکت فلسطین کے جزِ لاینفک شہر بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مذموم اور شرمناک فیصلے کو دنیائے اسلام کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا ہے ۔

انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام امت مسلمہ کیلئے ایک صدمہ عظیم سے کم نہیں جس پر جتنا آہ و فغاں اور صدائے احتجاج بلند کیا جائے کم ہے۔

آغا سید حسن نے کہا کہ مذکورہ فیصلہ امت مسلمہ کے اتحاد اور دینی بیداری کیلئے ایک نئی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد امت مسلمہ کی تمام تر نگاہیں اسلامی ممالک پر مرکوز ہوگئی کہ وہ اس اسلام اور مسلم دشمن اقدام سے لاحق خطرات و خدشات کے حوالے سے کون سی حکمت عملی مرتب کرتے ہیں۔

امریکی صدر کے شرانگیز فیصلے کے خلاف عالم اسلام کے ساتھ ساتھ کشمیر میں ممکنہ عوامی ردعمل کے پیش نظر آغا سید حسن کو علی الصبح خانہ نظربند کیا گیا جس کی وجہ سے موصوف مرکزی امام باڑہ بڈگام میں جمعہ اجتماع میں شرکت اور منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے سے قاصر رہے۔

انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے آغا حسن کی خانہ نظر بندی کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کشمیری مسلمانوں کو حساس دینی معاملات اور دنیائے اسلام میں وقوع پذیر ہونے والے سانحات کے حوالے سے بھی پرامن احتجاج کا جمہوری حق سلب کررہی ہے۔

بیت المقدس معاملے پر کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے مزاحمتی قائدین کی خانہ نظر بندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ دنیا کی بدترین اسلام دشمن قوتوں کے ساتھ بھارت کے سرگرم روابطوں کی لاج رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔

دریں اثنا صدر ٹرمپ کے مذموم فیصلے کے خلاف بڈگام، حسن آباد سرینگر، ماگام، چاڈورہ، اندرکوٹ سمبل، نوگام، گامدو، وکھرون پلوامہ، صوفی پورہ پہلگام، سونہ پاہ بیروہ اور دیگر مقامات پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد انجمن شرعی شیعیان کے ہزاروں کارکنوں نے احتجاجی جلوس برآمد کیے۔

مظاہرین نے فلسطین کی آزادی، بیت المقدس کی بازیابی کے حق میں اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے امریکی اور اسرائیلی صدر کی تصاویر کے ساتھ ساتھ دونوں فسطائی قوتوں کے پرچم بھی نذر آتش کیے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬