رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے خلاف دنیا بھر میں مسلمانوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کردیے ہیں جن میں اس فیصلے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔
فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی اپیل پر فلسطین میں امریکی فیصلے کے خلاف یومِ غضب منایا گیا۔
ایران،پاکستان،ہندوستان،امریکا، برطانیہ، یورپی اور ایشیائی ممالک سمیت دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان امریکی صدر کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں جب کہ مظاہرین کی جانب سے امریکی اقدام کے خلاف شدید نعرے بازی کے ساتھ ساتھ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کل زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
ادھر پاکستان بھر میں بھی مذہبی جماعتوں،فلسطین فاؤنڈیشن اور دیگر سماجی تنظیموں کی جانب سے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد امریکی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا گیا جب کہ علماء کرام نے خطبہ جمعہ کے دوران مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخی اور اسلامی حیثیت کو اجاگر کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام امریکی انسانیت دشمن صدر ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس قبلہ اول کو غاصب صہیونی اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں نے کہا کہ قبلہ اول مسلمانان عالم کا دل ہے، اس کیخلاف امریکہ اور اسرائیل کی سازش کو ہم کبھی کامیاب ہونے نہیں دیں گے، اسرائیل ان شاءاللہ دنیا کے نقشے سے جلد مٹ جائے گا، اسرائیل کے خاتمے کا کاونٹ ڈاون شروع ہو چکا، عالم اسلام کا بچہ بچہ غاصب انسانیت دشمن صیہونی ریاست کے خلاف لڑنے اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہاں ہے آل سعود کی نام نہاد اسلامی اتحاد؟ آج امریکی اعلان کے بعد اس نام نہاد جعلی اتحاد کا بھی اندازہ مسلم امہ کو ہوگیا ہے، یہ اتحاد مسلم امہ کیلئے نہیں بلکہ یمن کے مظلوم مسلمانوں کے قاتل آل سعود اور اسرائیل کا سرپرست امریکہ کے مفادات کے تحفظ کے لئے بنایا گیا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰