18 December 2017 - 13:32
News ID: 432304
فونت
اقوام متحدہ:
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک اعلی افسر نے کہا ہے کہ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ ایک دن کسی عدالت کا فیصلہ آئے جس میں یہ کہا جائے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا ہے۔
میانمار

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ انسانی حقوق کے سربراہ زید الرعد حسین نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ روہنگیا کے خلاف کئے گئے حملے سوچ سمجھ کر منصوبہ بند اور منظم طریقے سے کئے گئے تھے۔

انہوں نے میانمار کی لیڈر آنگ سان سوچی سے فوج کی کارروائی کو روکنے کے لئے زیادہ کوشش کرنے کے لئے کہا ہے۔ انھوں نے پہلے بھی اس حملے کو نسلی تشدد قرار دیا تھا اوراپنے تازہ ترین بیان میں انہوں نے مزید سخت لہجہ اپنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روہنگیائیوں کے خلاف تشدد کے جو حقائق سامنے آئے ہیں اس میں اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ اسے منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 25 اگست 2016 سے ستمبر 2017 تک 9 ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا، ان میں کم از کم 6 ہزار 700 روہنگیا مسلمان صرف اگست 2016 میں قتل کئے گئے۔  قتل کئے گئے لوگوں میں پانچ سال کی عمر تک کے 730 بچے بھی شامل ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬