رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور مقرر حجت الاسلام والمسلمین حبیب الله فرحزاد نے دارالشفاء قم کے ایڈیٹوریم میں ہونے والے فاطمیہ کے مبلغین کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حضرت زهراء(س) امام معصوم (ع) کے ہم رتبہ خاتون ہیں ۔
حوزه علمیہ قم کے استاد نے مزید کہا: زیارت «ممتحنہ» حضرت زهراء(س) کی معبتر ترین زیارت ہے کہ جس کا احیاء مبلغین کا وظیفہ ہے تاکہ لوگ جس طرح ہر دن دعائے فرج کی تلاوت کرتے ہیں ہیں اسی طرح اس زیارت کو بھی ہر روز پڑھیں ۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت زهراء(س) تنہا وہ خاتون ہیں جو امام معصوم (ع) کے ہم رتبہ ہیں کیوں کہ روایتیں آپ کو پیغمبر اکرم(ص) و امیرالمؤمنین(ع) کے بعد تیسری شخصیت بتاتی ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین فرحزاد نے بیان کیا: بہت سارے انبیائے الھی سے ترک اولی صادر ہوا مگر رسول اسلام(ص) نے حضرت زهراء(س) کے سلسلے میں فرمایا کہ « خداوند فاطمہ(س) کی رضا سے خشنود اور ان کے غضب سے غضبناک ہوگا» اس کا مطلب یہ ہے کہ حضرت(س) کی ایک ذرہ بھی خدا سے دور نہیں ہے ، آپ (س) کاملا خدا کی مطیع و فرمانبردار ہیں ۔
حوزه علمیہ قم کے استاد نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ حضرت زهراء(س) کے پیغام کی تبیین و تشریح فاطمیہ کے مبلغین کی ذمہ داری ہے کہا: امام و ولی خدا سے تمسک اور ظالم و غاصب حکمراںوں سے دوری حضرت زهراء(س) کا پیغام ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: حضرت زهراء(س) کی قبر مطهر اس وجہ سے پوشیدہ ہے کہ آپ(س) حضرت امیرالمؤمنین علی(ع) کے حق میں ہونے والے ظلم و ستم کی بہ نسبت ناراض تھیں ، اسی بنیاد پر حضرت(س) نے غاصبوں کو اپنے جنازے پر آنے سے روک دیا اور اپنا جنازہ شب کی تاریکی میں اٹھانے کو کہا ۔
حجت الاسلام والمسلمین فرحزاد نے تاکید کی : خلفائے راشدین اور رسول اسلام(ص) کی بعض بیویوں کی توہین اور بے حرمتی اچھا کام نہیں ہے ، بہتر یہ ہے کہ تاریخی حقائق اور واقعیتوں کو مودبانہ طور سے لوگوں کے لئے بیان کیا جائے تاکہ نادانوں کو راہ حق مل سکے ۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت امام صادق(ع) کا فرمان ہے کہ «روز عاشورا عظیم مصیبت ہے مگر روز سقیفہ اور اس خانہ وحی پر حملہ جس میں حضرت امیرالمؤمنین علی(ع)، حضرت فاطمہ زهراء(س)، حضرت امام حسن(ع) اور حضرت امام حسین(ع) موجود تھے اور حضرت محسن(ع) کی شھادت کا سبب بنا، نہایت تلخ اور وحشتناک ہے » ۔
حوزه علمیہ قم کے استاد یہ بیان کرتے ہوئے کہ رهبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ «فاطمیہ کو عاشور کے مانند برپا کرو» کہا: مبلغین سبھی کو اس بات سے آگاہ کریں کہ اگر حضرت زهراء(س) کی فریادیں نہ ہوتی تو رسول اسلام(ص) کے بعد اسلام فراموشی کے نذر ہوگیا ہوتا اور اس کا اثر بھی مٹ گیا ہوتا ۔
حجت الاسلام والمسلمین فرحزاد نے آخر میں اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ مبلغین، ایام فاطمیہ میں مجلسوں کے ساتھ ساتھ حضرت(س) کی سیرت سے بھی معاشرہ کو آگاہ کریں کہا: حضرت زھراء(س) کی سماجی اور انفرادی سیرت معاشرہ کی خواتین کے لئے بہترین آئڈیل ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۲