رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر کاروان اسلامی کے سربراہ مولانا غلام رسول حامی نے مرکزی جامع مسجد شریف نارہ بل میں ایک بھاری عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کا دورہ ہند اس بات کا واضع ثبوت ہے کہ انسانیت کے دشمن اسلام مخالف سوچ کا آڑ لیکر حقیقت میں پوری دنیا سے انسانیت کا خاتمہ کر کے سفاکیت سے بھرپور ایک نئی دنیا کو تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام مخالف قوتیں دن بدن اسلام کے خلاف صف آراء ہو رہے ہیں، پر یہ صرف اسلام کے خلاف نہیں بلکہ انسانیت کے خلاف کھلی جنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں ان نام نہاد مسلمانوں اور عامرانہ سوچ رکھنے والے لوگوں کا رول بھی شامل ہے جو اسلام کی حقیقی صورت کو مسخ کرکے دنیا کے سامنے اسلام اور مسلمانوں کی غلط تصویر پیش کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ صہیونی، سامراجی اور اسلام مخالف قوتیں یک جٹ ہو کر اسلام کے خلاف صف آراء ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام مذہب انسانیت ہے جس کے سامنے ہمیشہ شیطانی سوچ اور حربے ناکام ہوئے ہیں۔
مولانا غلام رسول حامی نے کہا کہ اسمبلیوں میں شور اٹھانے والوں کے لئے یہ بات چشم کشا ہے کہ پچھلے آٹھ سالوں سے وہ شراب و منشیات کے متعلق کوئی بھی واضع اور ٹھوس پالیسی بیان نہیں کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں انسانیت سوز جرائم کا دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ جو لوگ عوامی اجتماعات میں شراب ظلم اور تشدد ہٹانے کے نام پر لوگوں سے ووٹوں کا تقاضا کرتے ہیں آخر وہ اسمبلیوں میں خاموش کیوں نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قصور اور آصفہ جیسے واقعات واضع درندگی کا ثبوت ہے اور اس درندگی کو صرف شور شرابے سے بند نہیں کیا جاسکتا ہے بلکہ ایسے واقعات شراب و منشیات اور معاشرے میں پھیلی دیگر برائیوں کی وجہ سے رونما ہو تے ہیں پر اسی لئے ہم پچھلے آٹھ سالوں سے چیختے چلاتے ہیں کہ اس مسلم اکثریت والی ریاست میں شراب و منشیات پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے، جس پر اب تک سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے حکمنامے اجراء ہونے کے باوجود بھی سیاسی اثر رسوخ پر چلتے نظر آ رہے ہیں شراب کی ایک بڑی کھیف بی بی کنٹ کے شراب خانے سے ریاست کے طول و ارض میں پہنچائی جا رہی ہے جس ایک خاصی تعداد لوگوں کی متاثر ہو رہی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰