24 January 2018 - 14:25
News ID: 434763
فونت
صاحبزادہ حامد رضا:
چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ قوم بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہے، وزیراعظم بھارتی دھمکیوں کا دوٹوک جواب دیں، عدلیہ اور فوج کے خلاف ہر روز بولنے والا نواز شریف امریکہ اور بھارت کے خلاف زبان کیوں نہیں کھولتا، حکومت بھارت، اسرائیل اور امریکہ کے مقابلہ کے لئے چین، روس اور ایران سے تعلقات مضبوط بنائے۔
صاحبزادہ حامد رضا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے سنی اتحاد کونسل کے عہدیداران و کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کا نیب کو دھمکانا شرمناک ہے، شریف برادران نیب اور عدلیہ پر دباؤ ڈال کر احتساب سے بچ نہیں سکتے، مجھے کیوں نکالا کے بعد مجھے کیوں بلایا کی قوالی شروع ہو گئی ہے، حکومت مخالف مشائخ کے خلاف کسی انتقامی کاروائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، پنجاب حکومت مزارات اولیاء کو اوقاف کی تحویل میں دینے سے باز رہے، پنجاب کے حکمران اوچھے ہتھکنڈوں سے مشائخ کی تحریک ختم نبوت کو روک نہیں سکتے، پیر سیال شریف کی تحریک کا فیصلہ کن مرحلہ شروع ہونے والا ہے۔

انہوں نے کہا ملک میں شریعت کا نفاذ آئینی تقاضا ہے، شریعت کا نفاذ کرپٹ حکمرانوں کو وارا نہیں کھاتا، شریعت نافذ ہو گئی تو اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے لوگ جیلوں میں جائیں گے، اہل حق قربانیاں دے کر نظام مصطفے کو اقتدار میں لائیں گے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ اب استعفے مانگنے نہیں استعفے لینے کا وقت آ گیا ہے۔ ناکام لیگ کی نااہل حکومت نے ملک کو بحرانی کیفیت میں مبتلا کر رکھا ہے، جعلی پولیس مقابلوں کی روایت شہباز شریف نے شروع کی، خادم اعلی نیب میں پہلی پیشی سے ہی بوکھلا گئے ہیں، ن لیگ مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے۔

چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ قوم بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہے، وزیراعظم بھارتی دھمکیوں کا دوٹوک جواب دیں، عدلیہ اور فوج کے خلاف ہر روز بولنے والا نواز شریف امریکہ اور بھارت کے خلاف زبان کیوں نہیں کھولتا، حکومت بھارت، اسرائیل اور امریکہ کے مقابلہ کے لئے چین، روس اور ایران سے تعلقات مضبوط بنائے، امریکہ بدامنی پھیلانے کے لئے داعش کو پاکستان میں لانچ کر رہا ہے۔ امریکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬