رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں ایک پروگرام میں خطاب کے دوران عشرہ فجر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایرانی عوام کی موجودگی، ایثار و فداکاری اور استقامت و پامردی نہ ہوتی تو پہلوی حکومت کے خلاف کہ جس کا دنیا کی سبھی بڑی طاقتیں ساتھ دے رہی تھیں یہ اسلامی انقلاب کامیاب نہیں ہوسکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ انقلابی تحریک کے دوران سبھی طاقتوں کی یہ کوشش تھی کہ اس تحریک کو کامیاب نہ ہونے دیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی نے عالمی سطح پر سب کو حیرت میں ڈال دیا تھا کیونکہ کوئی بھی یہ نہیں سمجھ رہا تھا کہ ایک ایسی تحریک جس کی بنیاد ایک مرجع تقلید اور مذہبی رہنما نے ڈالی ہے اور مسجدوں اور امامبارگاہوں میں جانے والے لوگ جس کی حمایت کر رہے ہیں کامیاب ہوجائے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی وجہ سے علاقے کے بعض ممالک چراغ پا ہوگئے اور ان ملکوں کی حکومتوں کو اپنے مستقبل کے بارے میں تشویش ہونے لگی جبکہ بڑی طاقتوں کے مفادات بھی خطرے میں پڑ گئے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلامی انقلاب کے دشمن انتالیس سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی ایرانی عوام سے انتقام لینا چاہتے ہیں۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تقریبا ایک ارب مسلمان ایران کے مشرق میں واقع ملکوں میں زندگی بسر کررہے ہیں کہا کہ اسلام ایران کے ہی راستے ان ملکوں میں پہنچا ہے کیونکہ ایرانی عوام اسلام کے پیرو ہیں اور اسلام کو پھیلانے کی ذمہ داری بھی انہوں نے اپنے کاندھوں پر اٹھا رکھی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران کی ٹرانزٹ پوزیشن ایک غیر معمولی پوزیشن کی حامل ہے کہا کہ ایران کے جنوب مشرق میں چابہار - زاہدن ریلوے لائن ایران کی دیگر ریلوے لائنوں سے متصل ہو کر ایک بڑے بین الاقوامی ریلوے نیٹ ورک میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰