رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے ھندوستان کے ساتھ تمام شعبوں بشمول اقتصادی، ثقافتی اور ٹیکنالوجی کے تعاون کو مزید فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دورہ ھندوستان کے موقع پر ٹرانزٹ کے حوالے سے اہم مذاکرات ہوں گے۔
اس موقع پر انہوں نے کہ ایران اور ھندوستان ٹرانزٹ شعبے میں باہمی تعاون کو بڑھانے پر اہم مذاکرات کریں گے اور اس کے علاوہ دونوں ممالک اقتصادی، ثقافتی، ٹیکنالوجی، مواصلات، صحت، صنعت اور زراعت کے شعبوں میں بھی مشترکہ سرگرمیوں کو بڑھانے کے خواھاں ہیں۔
ایران اور ھندوستان کے درینہ تعلقات اور قریبی مراسم کا ذکر کرتے ہوئے صدر روحانی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی، ثقافتی اور سائنسی لحاظ سے اچھے تعلقات قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ھندوستان میں اپنے قیام کے دوران صدر، وزیراعظم اور اعلی حکام کے ساتھ ملاقاتیں ہوں گی اور اس کے علاوہ دونوں ممالک متعدد تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ گزشتہ مہینوں میں چابہار کی شہید بہشتی بندرگاہ کا باضابطہ افتتاح کیا گیا جس میں 17 ممالک کے حکام شریک تھے، ہمارا ارادہ ہے کہ چابہار بندرگاہ کی گنجائش کو 85 لاکھ ٹن تک بڑھائیں جس کے بعد اس کے دوسرے فیزوں کا بھی افتتاح ممکن ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ھندوستانی فریق کے لئے چابھار بندرگاہ اور اس خطے میں ریلوے منصوبہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ ایران اور ھندوستان غیروابستہ تحریک (NAM) کے رکن بھی ہیں، علاقائی مسائل بالخصوص دہشتگردی پر دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ خدشات پائے جاتے ہیں اور اس حوالےسے اہم مذاکرات بھی ہوں گے۔
ایرانی صدر کی قیادت میں اعلی سطح سیاسی اور اقتصادی وفد میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، وزیت تیل بیژن زنگنہ، وزیر مواصلات عباس آخوندی، وزیر صنعت و تجارت محمد شریعت مداری اور صدارتی چیف آف اسٹاف محمد واعظی شامل ہیں۔
ایران کے صدارتی آفس کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ پرویز اسماعیلی کے مطابق، حجت الاسلام روحانی ایران ھندوستان تعلقات کی توسیع اور وزیراعظم نریندر مودی کے گزشتہ سال دورہ ایران کے جواب میں کل سے ھندوستان کا دورہ کریں گے۔
ان کے مطابق، ایرانی صدر پہلے ھندوستانی شہر حیدرآباد پہنچیں گے جہاوں وہ مسلم کمیونٹی کی اعلی شخصیات، ثقافتی اور مذہبی مراکز کے دورے اور حیدرآباد میں موجود ایرانی شہری اور طلبا سے ملاقاتیں کریں گے۔
اسماعیلی نے مزید کہا کہ ھندوستانی وزیراعظم کی جانب سے ہفتہ کے روز صدر اسلامی جمہوریہ ایران کا باضابطہ استقبال کیا جائے گا اور اس حوالے سے نئی دہلی میں پرتپاک تقریب استقبالیہ ہوگی۔
استقبالیہ تقریب کے بعد ایران اور ھندوستان کے اعلی سطح وفود کے درمیان مذاکرات ہوں گے اور اس موقع پر متعدد تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔
ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے نجی شعبوں کی مشترکہ کانفرنس بھی ہوگی جس میں دوطرفہ تجارتی اور سرمایہ کاری بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
حجت الاسلام روحانی ہفتہ کی سہ پہر اپنا دورہ مکمل کرکے نئی دہلی سے وطن روانہ ہوں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/