31 May 2018 - 16:54
News ID: 436112
فونت
صاحبزادہ حامد رضا :
چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا کہنا ہے کہ فوج و عدلیہ کیخلاف بدزبانی کرنیوالے عوامی نفرت کا نشانہ بن چکے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور نظام مصطفے متحدہ محاذ کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ نواز شریف اور اسد درانی ایک ہی کمان سے نکلے تیر ہیں، فوج و عدلیہ مخالف بیانیہ الیکشن میں مقبولیت حاصل نہیں کر سکتا، نواز شریف ملک دشمن طاقتوں کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے، پاک فوج نے دہشتگردی کیخلاف تاریخ ساز جنگ لڑی اور جیتی ہے، ظالم اور قاتل حکومت کی مدت ختم ہونے پر قوم سکھ کا سانس لے گی، حکومت کی مدت ختم ہو گئی لیکن عوام کے مسائل ختم نہیں ہوئے۔

حکومت کے پانچ سال پورے ہونے سے اب ن لیگ مظلوم نہیں بن سکتی۔ الیکشن کے دوران ن لیگی امیدواروں کو حکومتی نااہلیوں کا جواب دینا پڑے گا۔ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے جھوٹے ہیں۔ دہشتگردی سول حکومت نہیں فوج نے ختم کی ہے۔

ن لیگی حکومت کے پانچ سالوں کے دوران مہنگائی اور بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ این اے 110 اور پی پی 113 سے تعلق رکھنے والے علماء و مشائخ اور اہل سنت تنظیمات کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ فوج و عدلیہ کیخلاف بدزبانی کرنیوالے عوامی نفرت کا نشانہ بن چکے ہیں۔ جسٹس (ر) ناصر الملک شفاف انتخابات کروانے میں کامیاب ہو گئے تو تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ پنجاب میں ن لیگ کے وفادار سرکاری افسروں کے تبادلے کئے جائیں۔ قوم 25 جولائی کو کرپشن کے بت پاش پاش کر دے گی۔

انتخابی مہم کے دوران ن لیگ کی بیڈ گورننس، کرپشن، ختم نبوت سے غداری اور بھارت نوازی کو اجاگر کیا جائے گا۔ بھارتی و امریکی لابی پاکستان کے ہر شعبے میں گھس چکی ہے۔ ملک دشمن عناصر کا صفایا کرنے کیلئے آپریشن کلین اپ کی ضرورت ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ شہباز شریف وزیراعظم تو کیا اپوزیشن لیڈر بھی نہیں بن سکے گا۔ پنجاب کے منصوبوں کی شفاف انکوائری ہوئی تو شہباز شریف جیل میں ہوں گے۔ احد چیمہ شہباز شریف کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والا ہے۔

عابد باکسر کے انکشافات اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ بھی قاتل اعلی کے گلے کا پھندہ بن سکتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬