رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے مرکزی کونسل کے رکن حجت الاسلام شیخ نبیل قاووق نے اپنی ایک تقریر میں لبنان کی نئی حکومت بنانے میں سعودی عرب کی کھلی مداخلت پر سختی سے مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یہ مداخلت بعض پارٹی کی توقع و امید میں اضافہ اور نئی حکومت میں زیادہ حصہ چاہنے کا سبب ہو رہا ہے ۔
حجت الاسلام شیخ نبیل قاووق نے کہا : غیروں کے مطالبات جیسے امریکا اور ملک کے اندر اس کی جیسی دوسری پارٹی کا نظریہ سبھوں کے لئے روشن ہے اور نئی حکومت بنانے میں تاخیر قوم کے مفاد و مصلحت کو نقصان پہوچا رہی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اگر سعودی عرب اور ملک کے اندر موجود اس کے و سامراج کے غلام و نوکر فکر کرتے ہیں کہ نئی حکومت میں حصہ حاصل کر کے پارلیہ مینٹ کے انتخابات میں ملی بڑی ناکامی کی بھرپائی کر لے نگے تو یہ غلط خیال ہے ۔
حزب اللہ لبنان کے مرکزی کونسل کے رکن نے خطے کی سیاسی محاسبات کی تبدیلی اور سعودی عرب کا ملک کے داخلی پارٹی کے ذریعہ اپنا نظریہ تحمیل کرنے میں ناکام ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : شام کے جنوب میں ایک کے بعد دوسری کامیابی جو حاصل ہو رہی ہے ایک سیاسی ، نظامی اور سلامتی اسٹریٹجک کامیابی ہے اور سعودی عرب امریکا اور اسرائیل کے لئے سخت ناکامی ہے ۔
حجت الاسلام قاووق نے اظہار کیا : استقامت محاذ کی حالیہ کامیابی نے اسرائیل اور امریکا کی تمام خطرات کو روشنی کے ساتھ دیکھا ہے اور لبنان کی قتدار کو اسرائیل و تکفیری دہشت گردوں کے خطرات کے مقابلہ میں مضبوط بنایا ہے اور جیسا کہ شام کے پناہ گزینوں کے سلسلہ میں بہترین خدمت پیش کی ہے ۔
انہوں نے اقتصادی ، سیاسی ، فوجی اور سلامتی کامیابی اور خطے کی محاسبات کی تبدیلی کو حزب اللہ کے مفاد میں جانا ہے اور وضاحت کی : اسرائیل نے ۳۳ روزہ جنگ میں مزاحمتی محاز کے ارادے کو توڑنے کے لئے اپنی تمام فوجی طاقت اور سیاسی حمایت سے استفادہ کیا لیکن آخر میں اس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔
حزب اللہ لبنان کے مرکزی کونسل کے رکن نے اپنی گفتگو کے اختمامی مراحل میں تاکید کی : دشمن شام میں بحران پیدا کر کے لبنان کی استقامتی محاذ کو کمزور کرنے اور اس پر تسلط اختیار کرنے اور نیز ایران کی طرف آگے بڑھنے کی کوشش میں تھا لیکن اس وقت اپنی غلطی کا اقرار کر رہا ہے ۔ حزب اللہ نے تکفیریوں سے جنگ میں شامل ہو کر دشمنوں کی تمام سازشون کو ناکام کر دیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۳/