رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم الدراز کے علاقے میں اپنی رہائشگاہ میں دو سال نظر بند رہنے کے بعد سرانجام گذشتہ نو جولائی کو علاج کے لئے بحرین سے لندن روانہ ہوئے اور فوری طور پر انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیاسی مخالفین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں شیخ عیسی قاسم کی تصویرں اٹھائے ہوئے تھے اورعلما اور سیاسی مخالفین کے خلاف شاہی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت میں نعرے لگارہے تھے۔ مظاہرے کے شرکا نے سبھی سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور اس عزم کا اعلان کیاکہ جب تک ان کے جائز اور قانونی مطالبات تسلیم نہیں کرلئے جاتے وہ اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے - بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی اصلاحات، آزادی اور جمہوریت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ بحرینی حکومت نے اس عرصے میں سعودی عرب کے ساتھ مل کر عوام کی جائز جد وجہد کو فوجی طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کی ہے جس کے دوران سیکڑوں بحرینی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ آل خلیفہ حکومت نے بہت سے سیاسی مخالفین کی شہریت منسوخ کردی ہے اور ہزاروں عام شہریوں کو مظاہروں میں شرکت کے جرم میں جیلوں میں ڈال دیا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۷۸