رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جلوس رحلت رسول خداﷺ اور شہادت امام حسن مجتبیٰ ؑ پر خیرپورپولیس کی جانب سے فرقہ وارانہ بغض اور نفرت کی بنیاد پر کاٹی گئی ایف آئی آر پر مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام مقصود ڈومکی نے شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کی آلئہ کارنا بننے ، خیر پور میں رسول خداکی رحلت اور امام حسن مجتبیٰ ؑ کی شہادت کی مناسبت سے نکالا جانا والا جلوس عزا تقسیم ہند سے پہلے سے برآمد ہوتا آرہا ہے، جس کا پرمٹ بھی بیانیان جلوس کے پاس موجود ہے، ایک کالعدم جماعت کی خواہش پر ایک تاریخی جلوس سے ملت جعفریہ کسی صورت دستبردار نہیں ہوگی، یہ بے بنیاد مقدمات ہمیں عزاداری اہل بیت ؑ سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا سکتیں۔
واضح رہے کہ خیر پور میں کئی دہائیوں سے نکالے جانے والے جلوس رحلت رسول خداﷺاور امام حسن مجتبیٰ ؑ کے خلاف کالعدم جماعت اور متشددعلاقہ مکین گذشتہ کئی ہفتے سے منظم مہم چلانے میں مصروف عمل تھے، انہوں نے علاقہ بھر میں نفرف انگیز بینرز اور پوسٹرز بھی آویزاں کیئے، سوشل میڈیا پر مہم بھی چلائی، اعلیٰ سول وعسکری حکام کو خطوط بھی ارسال کیئے لیکن مومنین نے ہزاروں کی تعدادمیں اس جلوس میں شرکت کرکے ایک تکفیری عناصر کے عزائم کو خاک میں ملادیا تھا جس پر یہ عناصر آگ بھولا تھے اور سندھ پولیس نے ان کالعدم جماعت کے تکفیری عناصر کی ایماءپر رسول خدا ﷺ اور ان کے نواسے امام حسن ؑ کی یاد میں مجلس وجلوس منعقد کرنے کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے کا اندراج کرکے اہل بیت ؑ اطہار سے اپنی دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔
حجت الاسلام مقصودڈومکی نے سندھ حکومت خصوصاً پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر داخلہ سندھ ، گورنر سندھ ، آئی سندھ ، ڈی جی رینجرزسے مطالبہ کیاہے کہ سندھ پولیس میں شامل کالعدم تکفیری دہشت گردوں کی سہولت کالی بھیڑوں کا سفایا کیا جائے جو صوبے میں مذہبی انتہاپسندی کے فروغ اور کالعدم تکفیری جماعتوں کی تقویت کا باعث بن رہے ہیں ۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/