رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما حجت الاسلام ہاشم موسوی نے سانحہ ہزار گنجی کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہزار گنجی کے فروٹ مارکیٹ میں دہشت گردی کا واقع ہونا لمحہ فکریہ ہے ان انتہا پسند عناصر کا قلع قمع کرنا اور در پردہ سہولت کار کا پتہ لگاناحکومت اور سکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے تاکید کی ہے کہ دہشت گردوں کا ایک مرتبہ پھر سر گرم ہونا عوامی جان و مال کو تحفظ دینے والے ذمہ دار اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔پر امن محب وطن نہتے سبزی فروشوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن حکومت دہشت گردوں کو پکڑنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔
دہشت گردی میں ملوث عناصر کا قلع قمع کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ماضی کے واقعات میں ملوث عناصر کیخلاف کاروائی کیجاتی تو آج مزید قمیتی جانیں ضائع نہ ہوتی ، صوبائی حکومت عوام کی جان و مال کی حفاظت میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ صوبائی حکومت محض دعوئوں کے سوا عملی اقدامات ادا کرنے سے قاصر ہے صو بائی اسمبلی میں ہوں یا صوبائی اسمبلی سے باہر حکومت اور اپوزیشن محض فنڈز کی تقسیم کے جھگڑے میں الجھی ہوئی ہے حکومت اور اپوزیشن کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور نہ ہی وہ صوبے میں امن و امان قائم کرنے میں سنجیدہ ہیں۔اس سے قبل بھی لورالائی اور سنجاوی میں دہشت گردی کے کئی واقعات ہوئے ہیں لیکن صوبائی حکومت ان دہشت گردوں کو پکڑنے میں ناکام رہے ہیں۔
ہم حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فنڈز کی تقسیم کے جھگڑے سے ہٹ کر ان عوامی مسائل پر توجہ دے۔دہشت گردی ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہے حکومت ان سفاک دہشت گردوں کیخلاف سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کرے۔ مجلس وحدت مسلمین غم زدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔