رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت صحت کے ترجمان وحیداللہ مایار نے اعلان کیا ہے کہ کابل میں صبح ہونے والے بم دھماکوں میں اب تک اکیاون افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ چالیس سے زائد دیگر زخمی ہیں جن میں بعض کی حالت نازک بنی ہوئی ہے، کہاجاتا ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے کہا تھا کہ جمعرات کی صبح کابل شہر کے مکروریان علاقے میں وزارت معدنیات کی گاڑی میں ہونے والے دھماکے میں پانچ افراد جاں بحق اور دس دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گاڑی میں مقناطیسی بم رکھا گیا تھا۔
حالیہ دنوں میں کابل میں کئی دہشتگردانہ حملے ہوئے ہیں جن میں سیکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ ان دھماکوں کی ذمہ داری طالبان اور داعش نے قبول کی ہے۔
افغانستان میں بم دھماکوں میں لوگ ایسی حالت میں مارے جا رہے ہیں کہ امریکی فوجیوں کے ہاتھوں افغان عام شہریوں کا قتل عام پہلے سے جاری ہے۔
افغانستان میں امریکی دہشت گرد فوجیوں نے اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے حالیہ ایک کارروائی میں صوبے غزنی میں پانچ عام شہریوں کو موت کے گھاٹ تار دیا۔
امریکی دہشت گرد فوجیوں نے صوبے غزنی کے علاقے ناوہ میں ایک رہائشی مکان کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا جس میں ایک عورت سمیت پانچ عام شہری جاں بحق ہو گئے۔
امریکی جنگی طیاروں نے ہفتے کے روز بھی جنوبی افغانستان کے صوبے ہلمند میں موسی قلعہ کے ایک قصبے پر بمباری بھی کی جس میں سترہ افغان عام شہری جاں بحق ہوئے۔
اس سے قبل امریکی دہشت گرد فوجیوں نے صوبے بادغیس کے علاقے بالامرغاب پر حملہ کیا تھا جس میں تین بچے اور دو عورتیں جاں بحق ہو گئی تھیں۔
افغانستان کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے کابل حکومت سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی فوجیوں کے ہاتھوں ہونے والے افغان عام شہریوں کا قتل عام رکوائے لیکن امریکی دہشت گرد فوجی، عدالتی تحفظ حاصل ہونے اور کابل حکومت کی خاموشی سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان میں اپنے وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
کابل کے علاقے ڈیسپیچری میں تیسرے بم دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ اس بم دھماکے میں نو غیر ملکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
طالبان نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ کابل کے علاقے مکروریان میں ہونے والے دو بم دھماکوں کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
لیکن داعش دہشت گرد گروہ نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مکروریان علاقے میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس دہشت گرد گورہ نے اس دونوں بم دھماکوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔