رسا نیوز ایجنسی کی المنار سے رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر یمنی فورسز کے دفاعی حملے کے نتیجے میں اس بات کا بخوبی علم ہوگیا ہے کہ عالمی سطح پر خون سے تیل اہم ہے۔
سید حسن نصر اللہ مرحوم علامہ شیخ حسین کورانی کی یاد میں مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئےمرحوم کے اہلخانہ ، شاگردوں اور دوستوں کو تعزیت اور تسلیت پیش کی اور انھیں حزب اللہ لبنان کے بانی ارکان میں قراردیا۔
انھوں نے کہا کہ حزب اللہ کی تشکیل میں لبنان کے بہت سے علماء اور دانشوروں کا اہم کردار ہے جن میں مرحوم حسین کورانی بھی شامل ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آرامکو پر حملے سے اس بات کا بخوبی علم ہوگیا کہ عالمی برادری کے نزدیک انسانی خون سے تیل کی اہمیت کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے تاکید کی : یمنی عوام پر گذشتہ 5 برسوں سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی بربریت اور جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور آج بھی قربانی کا سلسلہ جاری ہے لیکن کسی نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی مذمت نہیں کی ۔ لیکن سعودی عرب کے تیل پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں پوری دنیا اور خاص طور پر سعودی عرب کے حامی ممالک پر سوگ اور غم طاری ہوگیا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آرامکو پر حملے کی مذمت کرنے والوں کو یمن کے نہتے اور بےگناہ عوام کے ساتھ بھی ہمدردی کا اظہار کرنا چاہیے۔ /۹۸۸/ ن