رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نےعدالت اور توسعہ پارٹی کے مرکزی دفتر میں اجلاس سے خطاب میں ترکی پر سعودی عرب کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو ترکی پر تنقید کرنے کے بجائے یمنیوں کے قتل عام کے بارے میں اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا چاہیے۔
اردوغان نے کہا کہ سعودی عرب کو یمن کے نہتے عربوں کو موجودہ صورتحال سے کس نے دوچار کیا۔؟
ترک صدر نے کہا کہ ترکی نے دہشت گردی کے خلاف شام میں فوجی اقدام کیا ہے اور ترکی کو اندرونی اور بیرونی خطرات کا سامنا ہے۔
ترکی کے صدر نے مصری صدر پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مصر کے صدر کو شام کے بارے میں بولنے کا حق نہیں ہے کیونکہ مصری صدر نے خود اپنے ملک میں جمہوریت کا قتل کیا ہے۔
اردوغان نے کہا کہ ترکی کو داعش دہشت گردوں کا خطرہ ہے اور داعش اور ان سے منسلک گروہوں کا شام سے خاتمہ ضروری ہے۔