رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ370 اور دفعہ 35 اے کے تحت جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی کشمیر میں غیر اعلانیہ ہڑتال پیر کے روز 79 ویں دن میں داخل ہوگئی۔
وادی کشمیر میں گزشتہ زائد از ڈھائی ماہ سے تعلیمی سرگرمیاں لگاتار متاثر رہنے کے بیچ جہاں ایک طرف انتظامیہ نے کالج سطح تک تعلیمی ادارے کھولنے کے اعلانات کئے تو دوسری طرف نجی تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں کی طرف سے طلبا کو درس وتدریس کے لئے تعلیمی اداروں میں حاضر ہونے کے بجائے خاص وقت کے دوران نصابی مواد حاصل کرنے کے لئے مقامی اخباروں میں اشتہارات جاری کر نے کا سلسلہ جاری ہے۔
وادی میں گزشتہ زائد از ڈھائی ماہ سے معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہیں۔
انتظامیہ کی طرف سے کالج سطح تک تعلیمی اداروں کے کھولنے کے اعلانات فی الوقت محض اعلانات ہی ثابت ہوئے ہیں کیونکہ تعلیمی اداروں میں عملہ حاضر تو رہتا ہے لیکن طلبا کلاس روم میں کہیں نظر نہیں آتے۔